(تر ہت نیوز ڈیسک)
وزیر اعلی نتیش کمار نے بدھ کو بہار میں ذات پات کی مردم شماری کے سلسلے میں ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی، جس میں سب کی رضامندی سے فیصلہ کیا گیا کہ ریاست میں جلد ہی ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔ اب آج یعنی جمعرات کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں ریاستی کابینہ کی میٹنگ ہونے جا رہی ہے، جس میں ذات پات کی مردم شماری کو لے کر اس کے طریقہ کار اور وزراء کے درمیان اتفاق رائے کیا جائے گا۔ اس کے بعد اس کا نوٹیفکیشن تیار کیا جائے گا، جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ مردم شماری کب شروع کی جائے۔
ذات پات کی مردم شماری سے بہار کے لوگوں کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ اس سے تمام مذاہب کی ذاتوں اور ذیلی ذاتوں کی مردم شماری ہوگی۔ اس کے ساتھ یہ بھی پتہ چل سکے گا کہ کون کتنا غریب ہے۔ سی ایم نتیش نے بدھ کو کہا کہ ذات پات کی مردم شماری بہت کم وقت میں کرائی جائے گی۔ اس پر جلد ہی کابینہ فیصلہ کرے گی جس کے بعد اسے مکمل کرنے کے لیے وقت بھی مقرر کیا جائے گا۔ اب کابینہ کا اجلاس جمعرات کو بلایا گیا ہے۔ اس اجلاس میں آل پارٹیز اجلاس کے فیصلوں پر کابینہ سے منظوری ملنے کا امکان ہے۔
بہار میں ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کئی سالوں سے جاری تھا۔ حال ہی میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار تمام پارٹیوں کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس پہنچے تھے اور ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم وہاں سے انہیں مایوسی ہی ملی۔ اس کے بعد اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو سی ایم نتیش سے مسلسل ملاقات کر رہے تھے کہ ریاستی حکومت کو اپنے خرچ پر ذات پات کی مردم شماری کرانی چاہیے۔ بدھ کو ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی گئی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ بہار میں جلد ہی ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔ اس میں بی جے پی نے بھی اپنی حمایت دی ہے۔