(ترہت نیوزڈیسک)
کرونا وبا کو ختم ہوئے ایک سال بھی نہیں گزرا ہے کہ دنیا بھر میں ایک نئی وبا کا خطرہ منڈلانا شروع ہوگیا ہے۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ CoVID-19 سے زیادہ مہلک ہوسکتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اگلی وبا کو ‘ڈیزیز ایکس’ کا نام دیا ہے۔ اس بیماری سے پانچ کروڑ لوگوں کی موت کا خدشہ ہے۔
برطانیہ کی ویکسین ٹاسک فورس کے سربراہ ڈیم کیٹ بنگھم کے مطابق دنیا خوش قسمت تھی کہ کووڈ اتنا مہلک نہیں تھا۔ جتنا ایکس۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلی وبائی بیماری زمین پر پہلے سے موجود وائرس سے آسکتی ہے۔
انہوں نے 1918-19 کے فلو کی وبا کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سے پہلے کا کوئی بھی وائرس اتنی ہی تعداد میں اموات کا سبب بن سکتا تھا۔ تب 5 کروڑ سے زیادہ لوگ مر چکے تھے۔ خدشہ ہے کہ یہ وائرس خاموشی سے وبا میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس سرویلنس میں وہ وائرس شامل نہیں ہیں جو جانوروں سے انسانوں میں آسکتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ بیماری کوویڈ کی وبا سے 20 گنا زیادہ خطرناک ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے کہا ہے کہ بیماری X کسی بھی وقت حملہ کر سکتی ہے اور وبا پھیلنے کا امکان ہے۔ جس میں لاکھوں افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق سائنسدانوں نے ڈیزیز ایکس کے خلاف ویکسین کی تیاری کا کام شروع کر دیا ہے۔ یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) کے سربراہ پروفیسر ڈیم جینی ہیریز کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی جیسے بہت سے عوامل مستقبل میں وبائی امراض کے امکانات کو بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے اس معاملے میں تیاریوں میں فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔