(ترہت نیوزڈیسک)
بہار اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا آج ساتواں دن ہے۔ اپوزیشن نے کے کے پاٹھک کو لے کر ایوان کے اندر ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ کے کے پاٹھک اساتذہ کی توہین کرتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈروں کا الزام ہے کہ کے کے پاٹھک نے اساتذہ کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔ یہی نہیں وزیراعلیٰ کے حکم کے بعد بھی ضلعی سطح کے افسران الگ الگ احکامات جاری کر رہے ہیں۔ اس کے بعد خود وزیر تعلیم کی جانب سے ایوان میں ہدایات دی گئیں کہ اگر ایسا کچھ ہوا تو حکومت ضرور کارروائی کرے گی۔
وزیر تعلیم وجے چودھری نے کہا کہ کل بھی ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایا گیا تھا کہ اسکولوں میں صبح 10:00 بجے سے شام 4:00 بجے تک کلاسز چلائی جانی چاہئیں اور اساتذہ کو 15 منٹ پہلے اسکول پہنچنا چاہیے۔ سی ایم نتیش کمار نے خود ایوان میں اس کا اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد بھی اگر ضلعی سطح کے کسی اہلکار کی طرف سے وزیراعلیٰ کے حکم سے مختلف کوئی حکم جاری ہوتا ہے تو حکومت اس کی ضرور تحقیقات کرائے گی۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایوان میں اعلان کیا ہے، محکمہ کی جانب سے اس کی مکمل تعمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔ حکومت کے ہر حکم پر غور کیا جائے گا۔ کوئی بھی افسر حکومتی فیصلے سے مختلف کوئی حکم جاری نہیں کر سکتا، اگر ایسا ہوا تو ضرور کارروائی کی جائے گی۔