Sunday, November 24, 2024

سیکولر اور لِبرل لوگ اب خاموش کیوں ہیں.؟

(ڈاکٹر محمد وسیم)

برطانیہ میں 70 سال بعد ایک بڑی تقریب منعقد کی گئی، جس میں چارلس سوم کی بطورِ بادشاہ تاج پوشی کی گئی، اس تقریب میں دنیا بھر سے 3200 مہمانوں نے شرکت کی، سونے کی چیزیں استعمال ہوئیں اور 20 ملین پاؤنڈ یعنی تقریباً 2 ارب 66 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے، وہاں کی حکومت کی طرف سے اس عمل کو نہ صرف بہترین کہا گیا بلکہ ملک کے لئے فخر کا لمحہ قرار دیا گیا۔

ذرا سوچئے! بادشاہ کی تاج پوشی کے لئے کس حد تک فضول خرچی کی گئی ہے، جب کہ دنیا بھر میں اور خود برطانیہ میں بے تحاشہ غربت ہے، لیکن اس فضول خرچی پر کسی بھی سیکولر اور لبرل کی کوئی تحریر نہیں آئی، جب کہ یہی لوگ کہتے ہیں کہ قربانی اور حج پر جو روپئے خرچ ہوتے ہیں وہ غریبوں میں دے دیں تو اُن کا بَھلا ہو جاۓ گا، جب کہ ان کو پتہ ہے کہ قربانی اور حج دونوں مذہبی فریضے ہیں اور یہ تاجپوشی کوئی تہوار نہیں ہے اور اس میں دولت کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔

سوال یہ اٹھتا ہے کہ اسلامی امور کی ادائیگی میں جائز طورپر صرف ہونے والے رقوم کو لے کر کچھ لیبرل اور سیکولر لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ فضول خرچی ہے، توویسے پراگندہ ذہنیت کے لوگ اب اس خرچ کو کیا مقدس خرچ کا نام دیں گے؟ اب سیکولر اور لِبرل لوگ ان کو نصیحت کیوں نہیں کرتے کہ اتنے روپئے میں تو نہ جانے کتنے غریب لوگوں کے گھر بس جاتے اور ملک سے غربت ختم ہو جاتی، لیکن سیکولروں اور لِبرلوں کو دنیا کے غلط رسوم و رواج اور فضول خرچیوں سے نہیں بلکہ دینِ فطرت اسلام سے تکلیف ہے.

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles