(ترہت نیوزڈیسک)
مودی کنیت(سرنیم) کولے کر متنازعہ بیان دینے پر سورت کی عدالت کی جانب سے راہل گاندھی کو سزا سنائے جانے کے بعد لوک سبھا میں راہل گاندھی کی رکنیت ختم کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے کانگریس کے خیمے میں کافی بے چینی پائی جارہی ہے۔ لوک سبھا سے راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کانگریسیوں کی ایک بڑی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ دہلی میں شام 5 بجے ہونے والی ہے۔ اس اجلاس میں کانگریس قائدین کے ساتھ ساتھ سابق صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی بھی شرکت کریں گی۔ راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونے کے بعد کانگریس کے کیمپ میں مودی حکومت کے خلاف شدید ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔
لوک سبھا سے رکنیت کی منسوخی اور راہل گاندھی کی سزا کے پیچھے وہ بیان ہے جو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران کرناٹک میں مودی سرنام کے حوالے سے منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔ راہل گاندھی نے کہا تھا کہ یہ کیسے ہو رہا ہے کہ سارے چوروں کی کنیت مودی ہے۔ راہل کے اس بیان پر اعتراض کرتے ہوئے گجرات کے سابق بی جے پی ایم ایل اے پرنیش مودی نے راہل گاندھی کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا تھا کہ راہل گاندھی نے اپنے بیان سے پوری مودی برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ اس معاملے میں سورت کی سیشن کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے راہل گاندھی کو مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا کا اعلان کیا تھا، حالانکہ عدالت نے سزا کے اعلان کے فوراً بعد راہل گاندھی کو ضمانت دے دی تھی۔ جب عدالت اپنا فیصلہ دے رہی تھی تو راہل گاندھی خود بھی عدالت میں موجود تھے۔
اب ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد جمعہ کو لوک سبھا سکریٹریٹ نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے راہل گاندھی کو نااہل قرار دے دیا اور ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کر دی۔ اس سلسلے میں لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکم لوک سبھا کے جنرل سکریٹری اُتپل کمار سنگھ اور جوائنٹ سکریٹری پی سی ترپاٹھی نے جاری کیا ہے۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق راہل گاندھی کو 23 مارچ 2023 سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے، جس کے بعد کانگریس نے شام 5 بجے ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔
رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہونے کے بعد بلائی گئی اس میٹنگ میں کانگریس کے تمام ریاستی صدور کو شرکت کرنی ہے۔ اس کے ساتھ تمام ریاستوں میں قانون ساز پارٹیوں کے رہنما بھی اس میٹنگ میں شرکت کریں گے، جو لوگ دہلی نہیں پہنچ پائیں گے وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ توقع ہے کہ پانچ بجے ہونے والی اس میٹنگ میں کانگریس اس فیصلے کے خلاف بڑا فیصلہ لے سکتی ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ یہ راہل گاندھی کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ مرکز میں بیٹھی حکومت نے راہل گاندھی کے لیے صحیح بات کرنا مناسب نہیں سمجھا، اس لیے انہیں جھوٹے الزام میں پھنساتے ہوئے ان کی رکنیت منسوخ کردی۔