(ترہت نیوزڈیسک)
ہر وقت، ہر دور، ہر ملک اور ہر ریاست کے لوگوں کے لیے مہنگائی ایک ایسا بوجھ ہے جسے نہ چاہتے ہوئے بھی سب کو اٹھانا پڑتا ہے۔ مہنگائی وقت کی وبا ہے جسے کسی بھی ملک میں اس کے اہل وطن کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ کبھی مہنگائی کا بوجھ اٹھانے والی عوام کو اس وقت زیادہ دقت نہیں ہوتی جب اس کی آمدنی خرچ سے زیادہ ہوتی ہے، لیکن آج ہندوستان کی عوام طرح طرح کی مہنگائی سے پریشان ہیں، خاص کر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ اس وقت بھارت میں ہولی، رمضان اور عید کی آمد آمد ہے، ایسے میں کچن کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے۔
ملک میں چاہے جس پارٹی کی بھی حکومت ہو، لوگ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے حکومت سے سوال کرتے رہتے ہیں۔ اسی ملک ہندوستان میں چند سال پہلے جب کانگریس کی حکومت تھی تب ایل پی جی کی قیمتوں میں 10 روپے کا بھی اضافہ ہوتا تھا تو عوام آہ و بکا کرتی تھی اور آج صورتحال یہ ہے کہ ایل پی جی کی قیمتیں دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کررہی ہیں۔ یکم مارچ 2023 کو حکومت نے ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر 50 روپے کا اضافہ کیا ہے۔ اور یہ اضافہ تہواروں کے ٹھیک سامنے ہوا ہے لیکن اس حوالے سے عوام کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آرہا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اب ہندوستان کے لوگ خوشحال ہو گئے ہوں، ان کی آمدنی ان کے اخراجات سے کئی گنا بڑھ گئی ہو۔ یا حکومت کے تئیں احترام اور پیار کا جذبہ ان کی مہنگائی کی سوچ پر حاوی ہے۔
حکومتی اعلان کے مطابق 14.2 کیلو گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 19 کیلو کے کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 350.50 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ دہلی میں اب 19 کیلو کے کمرشل سلنڈر کی قیمت 2119.50 روپے ہوگی۔ جبکہ گھریلو ایل پی جی سلنڈر 1103 روپے کا ہو گیا۔ بڑھے ہوئے نرخ آج سے نافذ ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس نئی قیمت میں اضافے کے ساتھ اب دارالحکومت پٹنہ میں گھریلو گیس کی قیمت 1201 روپے ہو گئی ہے۔ لیہہ 1299، ایجول 1260، سری نگر 1219، کنیا کماری 1187، انڈمان 1179، رانچی 1160.5، شملہ 1147.5، ڈیبروگڑھ 1145، لکھنؤ 1140.5، اُدے پور 1132.5، اندور1132، کلکتہ 1129، دہرادون 1122، چنئی 1118، آگرہ 5111، چنڈی گڑھ 1112، وشاکھا پٹنم 1111، احمد آباد 1110، بھوپال 1118.5، جے پور 1116.5، بنگلور 1115.5، ممبئی 1112.5، دہلی 1103۔