Thursday, January 16, 2025

ڈھاکہ کی دکانوں میں ڈکیتی کی بڑھتی وارداتوں سے تاجر خوف زدہ، سی سی ٹی وی کیمرے رہتے ہیں بند، انتظامیہ کاہلی کی شکار۔

(ترہت نیوزڈیسک)

سکرہنہ ہیڈ کوارٹر کے ڈھاکہ مارکیٹ کی دکانوں میں ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے تاجر خوف میں مبتلا ہیں۔ اور پولیس پوری طرح سست بیٹھی ہے۔ گزشتہ دو ماہ میں ڈھاکہ کے بازار میں پانچ بڑی چوریاں ہو چکی ہیں۔ یہ چوریاں رات کے اندھیرے سے لے کر سرشام دکاندار کو پستول دکھا کر کی جاتی رہی ہیں۔ ان پانچ بڑی وارداتوں میں پولیس نے اب تک ایک بھی چور کو گرفتار نہیں کیا۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ڈھاکہ کے بازار میں مختلف مقامات پر تیسری آنکھ یعنی سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں جن کی نگرانی ڈھاکہ تھانے سے کی جاتی ہے لیکن ہر واردات کی رات کو سی سی ٹی وی بند پائے گئے۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ انتظامیہ کس طرح بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

کب کب ہوئی ڈکیتی:
ڈھاکہ میونسپل کونسل میں واقع زیورات کی دکان میں پہلی بار چوروں نے ڈکیتی کی، جس میں نائٹ گارڈ کو یرغمال بنالیا، اس واقعے سے حوصلہ پا کر ڈاکوؤں نے شام کے وقت ایک بڑے تاجر محمد شمیم ​​کی دکان کو پستول کے زور پر لوٹ لیا۔ چور نے تیسری بار پھر زیورات کی دکان کو نشانہ بنایا اور چوتھی بار 6 جنوری 2023 کو زیورات کی دکان کو لوٹ لیا گیا۔ ان تمام واقعات کو دیکھتے ہوئے ڈھاکہ کے ایم ایل اے پون جیسوال نے سکھرخانہ کے ایس ڈی او اور ڈی ایس پی اور اسٹیشن انچارج کو بھی ہدایت دی لیکن پھر دو دن بعد آزاد چوک میں واقع نور عالم انصاری کی آرجو بیٹری کی دکان سے ڈاکو لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔

چوری کی یہ تمام وارداتیں صرف دو ماہ میں ہوئی ہیں۔ ڈھاکہ کے تاجر انتظامیہ سے ڈاکو کا سراغ لگانے کے لیے بار بار منتیں کر رہے ہیں، کئی روز تاجروں نے خوف و ہراس کے باعث دکانیں بند کر رکھی تھیں اور مظاہرے بھی کیے لیکن انتظامی کارروائی ابھی تک صفر ہے۔

واضح رہے کہ ڈھاکہ آزاد چوک سے پستول کے زور پر ہونے والی 4 لاکھ کی چوری میں پولیس کو چور کے مکمل ثبوت مل گئے ہیں، اس چوری میں ملوث تمام چوروں کی شناخت بھی کر لی گئی ہے، چوری میں ملوث لائنر پولیس کی گرفت میں بھی آیا لیکن آج تک پولیس ایک بھی اہم ڈاکو کو پکڑنے میں ناکام ہے۔ نہ ہی انتظامیہ نے کسی شناخت شدہ چور کے خلاف اٹیچمنٹ وارنٹ جاری کیا ہے۔

یہ تمام معاملات پولیس کی بے حسی کے ساتھ ساتھ ڈھاکہ کے تاجروں میں خوف و ہراس کا بھی اظہار کرتے ہیں۔ ڈھاکہ کا ہر چھوٹا بڑا دکاندار خوفزدہ ہے کہ پتہ نہیں کل کس کی دکان لوٹ لی جائے گی۔ انتظامیہ پر سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب بازار میں مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جن کی نگرانی ڈھاکہ پولیس اسٹیشن کے ذریعے کی جاتی ہے تو وہ سی سی ٹی وی کیمرے بند کیسے ہو گئے؟۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles