Thursday, September 19, 2024

کھاد کی قلت اور بلیک مارکیٹنگ سے کسان پریشان

(ترہت نیوز ڈیسک)

یوریا کھاد کی قلت اور بلیک مارکیٹنگ سے بہار کے تمام کسان پریشان ہیں۔ کسانوں کے سامنے دھان کے سیزن سے لے کر گندم کی بوائی تک کھاد کا مسئلہ کھڑا ہے۔ گزشتہ دو فصلی سیزن سے کسانوں کو کھادوں کی کمی کا سامنا ہے۔ اس سال دھان کی بوائی اور روپائی تک کھاد کی وافر مقدار میں عدم دستیابی اور قیمتیں دوگنی تیگنی ہونے کی وجہ سے دھان کی فصل شدید متاثر ہوئی ہے۔ اس فہرست میں مشرقی چمپارن کے کسان کافی پریشان نظر آ رہے ہیں۔ 266 روپے یا 267 روپے میں فروخت ہونے والا یوریا کسانوں کو 450 روپے سے 600 روپے تک مہنگے داموں لینا پڑتا ہے۔ کم زمین والے غریب کسانوں نے اپنے کھیتوں کو مطلوبہ کھاد کا صرف آدھا حصہ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ ایک طرف مشرقی چمپارن کے کسانوں کو بارش کا مسئلہ درپیش تھا تو دوسری طرف بروقت بارش کا نہ ہونا ان کے لیے پریشانی کا باعث تھا، وہیں کھاد کی کمی نے کسانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے.

مشرقی چمپارن کا شمالی علاقہ نیپال سے ملحق ہے، نیپال سے ملحقہ علاقوں میں آباد چمپارن کے کچھ دکانداروں نے کھاد کی دھڑلے سے بلیک مارکیٹنگ کی ہے۔ جس کی خبریں بھی وقتاً فوقتاً سامنے آتی رہتی ہیں لیکن اب تک کسی کو معلوم نہیں کہ انتظامیہ نے کیا کارروائی کی ہے۔

اس کی مکمل ذمہ دار حکومت ہے جو کہ مارکیٹ یا دکانداروں کو ضرورت کے مطابق کھاد فراہم نہیں کر سکی۔ محکمہ زراعت کے مطابق 2022-2023 تک بہار کو 4800 میٹرک ٹن غیر نامیاتی کھاد فراہم کرنے کا ہدف تھا۔ جبکہ 31 جولائی تک 1316 میٹرک ٹن دی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے اس سال دھان کی فصل متاثر ہوئی۔ اب جبکہ گندم کی بوائی کا وقت آگیا ہے، ابھی بھی منڈی میں یوریا کھاد کی وافر مقدار نہیں ہے۔ اور دکاندار حکومت کی طرف سے الاٹ کی گئی کھاد میں بھی بڑے پیمانے پر بلیک مارکیٹنگ کرتے نظر آتے ہیں۔ آج مشرقی چمپارن کے کسان یوریا 600 روپے فی بیگ میں خریدنے پر مجبور ہیں۔

زراعت پر منحصر سمجھی جانے والی اس ریاست میں اگر کھاد کی اتنی کمی کی وجہ سے کسانوں کو اتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو اس سے بہار کی ترقی کے مرحلے کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ حکومت کسانوں کے مسائل پر فوری توجہ دے اور وافر مقدار میں کھاد فراہم کرے اور کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کو ہر ممکن طریقے سے روکنے کے لیے متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات دیں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles