Monday, November 25, 2024

اشوک گہلوت اور پائلٹ کے درمیان کشیدگی ختم، راہل نے دونوں کو بتایا کانگریس کا اثاثہ، دونوں رہنما راجستھان میں متحد ہو کر کام کریں گے

(تر ہت نیوز ڈیسک)
کانگریس کے دو بڑے لیڈروں کی باہمی کشیدگی کی وجہ سے کانگریس کو قومی سطح پر کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور وزیر اعلیٰ کے امیدوار سچن پائلٹ کے درمیان سرد جنگ اب لفظوں کی جنگ کی شکل اختیار کر رہی تھی لیکن راہل گاندھی کا ایک بیان جس میں انہوں نے پائلٹ اور گہلوت دونوں کو کانگریس کا اثاثہ قرار دیا ہے، یہ بیان۔ جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔ اور اب گہلوت-پائلٹ ایک ہو گئے ہیں۔ پارٹی کو مضبوط اور کامیاب بنانے کے لیے دونوں قائدین نے باہمی تنازعات کو پس پشت ڈال دیا۔ دونوں لیڈروں کے درمیان مفاہمت کا منظر گزشتہ دنوں منعقدہ کانگریس میٹنگ میں بخوبی دیکھا گیا جہاں پائلٹ نے ہاتھ اٹھا کر گہلوت کا استقبال کیا، جس کے جواب میں گہلوت نے بھی ہاتھ اٹھا کر پائلٹ کا سلام قبول کیا۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے سچن پائلٹ کو غدار کہنے کے بعد پھیلے تنازعہ سے اٹھنے والے ہنگامے کے درمیان راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے درمیان سیاسی مفاہمت ہو گئی ہے۔ ‘غدار’ تنازعہ کے بعد منگل کو پہلی بار گہلوت-پائلٹ کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔ اس کے بعد وینوگوپال نے پہلے بند کمرے میں دونوں کی مفاہمت کرائی، پھر گہلوت-پائلٹ نے میڈیا کے سامنے ہاتھ اٹھا کر کہا- یہ راجستھان کانگریس ہے۔ ہم مکمل طور پر ایک ہیں۔

وینوگوپال نے کہا کہ سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ ہم نہ صرف یاترا تک بلکہ انتخابات تک متحد ہو کر کام کریں گے۔ ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے واضح کر دیا ہے کہ گہلوت اور پائلٹ دونوں پارٹی کے اثاثے ہیں۔

پائلٹ-گہلوت نے بھارت جوڑو یاترا کی تیاری کی میٹنگ میں پہنچنے پر ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ کانگریس کے وار روم میں ہوئی میٹنگ کے بعد گہلوت اور پائلٹ نے ایک ساتھ میڈیا سے بات چیت کی۔ گہلوت نے کہا – راجستھان میں سب متحد ہیں۔ گہلوت اور پائلٹ پارٹی کے اثاثہ ہیں۔ پائلٹ نے کہا- سب مل کر پارٹی کو مضبوط کریں گے۔ کوئی ہمیں اکسا نہیں سکتا۔ میٹنگ میں بھارت جوڑو یاترا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس سے قبل جب وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت میٹنگ کے لیے پہنچے تو پائلٹ نے ہاتھ جوڑ کر ان کا استقبال کیا، جس پر گہلوت نے بھی ہاتھ جوڑ کر اسے قبول کیا۔ یہ تصویر چھ دن پہلے 23 نومبر کو اسی ہال میں ہونے والی میٹنگ سے بالکل مختلف تھی۔ 23 نومبر کو دونوں کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی تھی اور تصادم صاف نظر آرہا تھا۔ اس ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے ان دونوں لیڈروں کو اثاثہ قرار دیا اور پھر دونوں کے درمیان مفاہمت کی ذمہ داری کے سی وینوگوپال کو سونپی۔ کے سی وینوگوپال نے اپنی ذمہ داری پوری کی، جس کے نتیجے میں اب گہلوت اور پائلٹ کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles