Monday, November 25, 2024

گیانواپی کیس: مسلم فریق کی عرضی مسترد، عدالت نے کہا- ہندو فریق کی عرضی قابل سماعت ہے

(تر ہت نیوز ڈیسک)
گیانواپی کیس میں مسلم فریق کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ گیانواپی کیس کی سماعت کرنے والی وارانسی کی عدالت نے مسلم فریق کی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ معاملہ ناقابل سماعت ہے، اس لیے مسلم فریق کی درخواست کو خارج کر دیا گیا ہے۔ مسلم فریق کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ گیانواپی کیس میں ہندو فریق کی درخواست کی سماعت عدالت میں نہیں ہونی چاہیے، حالانکہ عدالت نے واضح کیا ہے کہ ہندو فریق کی درخواست قابل سماعت ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ 14 نومبر کو سول جج مہیندر کمار پانڈے کی عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ مندر میں روزانہ پوجا کی مانگ پر سماعت ہوئی۔ اور مسلم فریق اس کی مخالفت کر رہا تھا۔ سماعت کے دوران ہندو فریق کی طرف سے چار بڑے مطالبات پیش کیے گئے، جن میں بھگوان آدی وشویشور شمبھو وراجمان کی باقاعدہ پوجا، مندر کے احاطے میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی، پورے گیانواپی کمپلیکس کو ہندوؤں کو دینے اور متنازعہ ڈھانچے کو ہٹانا شامل ہیں۔

ہندو فریق کے ان مطالبات پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے مسلم فریق نے اسے مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت میں فریقین کی جانب سے دلائل دیے گئے۔ سب کو عدالت کے فیصلے کا انتظار تھا۔ اب عدالت نے کہا ہے کہ ہندو فریق کی درخواست قابل سماعت ہے۔ عدالت کے اس فیصلے سے مسلم فریق کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ اس معاملے پر اگلی سماعت 2 دسمبر کو ہوگی۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles