(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار میں بڑھتے جرائم سے عام لوگ خوفزدہ ہیں۔ راجدھانی پٹنہ سمیت پورے بہار میں مجرموں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں۔ پٹنہ میں بھی مجرموں نے پولس کو کھلا چیلنج کر کے گڈ گورننس کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ مسلسل جرائم کے پیش نظر سی ایم نتیش نے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی تھی۔ وزیراعلیٰ نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ امن و امان حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پٹنہ میں شراب پینے والوں پر سختی کریں۔ وزیراعلیٰ نے صاف کہا کہ چاہے وہ کسی بھی پارٹی، خاندان سے تعلق رکھتا ہو، شراب پیتے ہوئے پکڑا جائے تو جیل بھیج دیں۔ نتیش کمار نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ بہار میں ایک لاکھ کی آبادی کے لیے 150 پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے لیے کام کریں۔
اعلیٰ افسران گشت کا کریں اہتمام
سی ایم نتیش نے یہ حکم امن و امان پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ میں دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن و امان اور شراب کی روک تھام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ جرائم پر قابو پانے میں کوئی سستی نہیں ہونی چاہیے۔ جرائم کی تفتیش کو تیز کیا جائے تاکہ مجرموں کے خلاف جلد کارروائی کی جا سکے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لینڈ لائن فون تمام تھانوں میں کام کر رہے ہیں۔ نائٹ گشت اور پیدل گشت میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اعلیٰ پولیس افسران سرپرائز گشت کریں۔ فی ایک لاکھ آبادی پر کم از کم ڈیڑھ سو پولیس فورس تعینات کی جائے۔ اس پر کام کریں، پولیس فورس کی تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔
قانون کی نظر میں سب برابر
سی ایم نتیش نے زمین کے سروے اور سیٹلمنٹ کے کام میں تیزی لانے پر زور دیا ہے تاکہ جرائم میں کمی آئے۔ ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ زمین کے تنازع کو ختم کرنے کے لیے مہینے میں ایک بار میٹنگ کریں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور ایڈیشنل چیف سکریٹری پرہیبیشن آف الکوحل ہفتے میں ایک بار میٹنگ کریں تاکہ مسئلہ حل ہوجائے۔ وزیر اعلیٰ نے پٹنہ میں شرابیوں پر خصوصی نظر رکھنے کو کہا ہے۔ غلط کام کرنے والوں کی نشاندہی کرکے کارروائی کا کہا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دارالحکومت پٹنہ میں شراب بندی پر خصوصی نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ بھی کہا کہ کوئی کتنا بڑا آدمی ہو، کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہو، کسی بھی خاندان سے تعلق رکھتا ہو، شراب پیتے ہوئے پکڑے جائیں تو ان کو نہ چھوڑیں۔ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔