Tuesday, November 26, 2024

بہار میں آر جے ڈی اویسی کے ایم ایل اے کو توڑنے کے فراق میں، میم کے کئی ایم ایل اے آر جے ڈی کےرابطے میں

(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار کے سیاسی گلیاروں سے اس وقت کی بڑی خبریں آ رہی ہیں۔ ریاست کی سیاست میں ایک بار پھر بڑا بھونچال آسکتا ہے۔ دراصل، اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم جنہوں نے بہار اسمبلی میں 5 ایم ایل اے کے ساتھ اپنی موجودگی کا احساس دلایا، ٹوٹ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اویسی کے ایم ایل ایز کو دوسری پارٹیوں کی طرف سے مسلسل ورغلایا جا رہا ہے اور کم از کم چار ایم ایل اے اپنا رخ بدل سکتے ہیں۔

اس سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اختر الایمان نے کہا ہے کہ ان کے ایم ایل ایز کو دوسری پارٹیوں سے مسلسل آفر مل رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے یقین ظاہر کیا ہے کہ ایم ایل اے ٹوٹنے والے نہیں ہیں۔ اس کے باوجود اختر الایمان کا کہنا ہے کہ چھوٹی پارٹی ہونے کی وجہ سے ان کے ایم ایل اے کو مسلسل پیشکش کی جارہی ہے۔

ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم ایم ایل اے آر جے ڈی کے رابطے میں ہیں۔ ان ایم ایل اے کو کئی لیڈروں کی طرف سے مسلسل پیشکش کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم کے دیگر ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ ضرور کہا کہ ہر کوئی اپنا مستقبل بہتر بنانا چاہتا ہے۔ تاہم ایم ایل اے نے کسی پارٹی سے بات چیت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔

بہار میں میم کے لیڈر اختر الایمان نے کہا کہ 2020 میں اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد سے ہمارے ایم ایل ایز کو ورغلانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ لیکن اب تک دوسری جماعتیں اس میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔ اختر الایمان نے کہا کہ انہیں اپنے ایم ایل اے پر بھروسہ ہے لیکن اس کے باوجود اگر کوئی غلطی کرتا ہے تو آنے والے دنوں میں بہار کے سیکولر لوگ اسے معاف نہیں کریں گے۔ کوئی سیکولر پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کو نہیں توڑے گی۔ ہمارے ایم ایل اے کو توڑنے کا مطلب ہے کہ آپ فرقہ پرست طاقتوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

اگر راشٹریہ جنتا دل اویسی کے 4 ایم ایل ایز کو اپنے ساتھ لانے میں کامیاب ہو جاتی ہے، جیسا کہ خبریں آ رہی ہیں، تو ایک بار پھر اسے بہار قانون ساز اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی کے طور پر پہچان مل جائے گی۔ اس وقت بی جے پی قانون ساز اسمبلی میں واحد سب سے بڑی پارٹی ہے۔ مکیش سہنی کی پارٹی کے 3 ایم ایل ایز کے رخ بدلنے کے بعد اسمبلی میں بی جے پی ایم ایل ایز کی تعداد سب سے زیادہ ہوگئی ہے۔ اگر اویسی کے ایم ایل اے آر جے ڈی کے ساتھ جاتے ہیں تو آر جے ڈی کو واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا اویسی کے ایم ایل اے واقعی ٹوٹتے ہیں اور رخ بدلتے ہیں اور تیجسوی کے ساتھ جاتے ہیں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles