(تر ہت نیوز ڈیسک)
نتیش حکومت کی پولیس پر ناراضگی ظاہر کرنے والے بی جے پی ایم ایل اے کو جدیو لیڈران نے اب جواب دینا شروع کر دیا ہے۔ جے ڈی یو کا کہنا ہے کہ بھاجپا کی باتوں سے حکومت تھوڑی چلتی ہے۔ اگر بہار کی پولیس گندگی ہوتی تو بھاجپا لیڈران سڑک پر نہ نکلتے۔ جے ڈی یو نے کہا- بی جے پی ایم ایل اے نتیش کمار کی شبیہ خراب کرنے کا کام بند کرے، اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
بی جے پی ایم ایل سے نتیش کی شبیہہ کو خطرہ:
بی جے پی رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر بچاؤل نے بہار پولیس پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ بچول نے کہا ہے کہ بہار میں ڈکیتی اور بدعنوانی ہے۔ سرکاری افسران صرف پیسہ لوٹنے کا کام کر رہے ہیں۔ اس کے بعد جے ڈی یو کی طرف سے جواب آیا ہے۔ جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری اور ایم ایل سی غلام رسول بلیاوی نے بی جے پی ممبران اسمبلی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ نتیش کمار کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے نتیش کمار کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش نہ کریں۔ حکومت بی جے پی ایم ایل اے کے مشورے پر نہیں چلتی۔
جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری نے کہا کہ بہار پولیس شاندار کام کر رہی ہے۔ اگر پولیس نے ٹھیک سے کام نہیں کیا تو بہار میں دکانیں اور بازار نہیں کھلیں گے۔ پولیس ٹھیک سے کام نہیں کرتی تو لوگ سڑکوں پر کیسے گھوم رہے ہیں۔ جو لوگ پولیس کے خلاف بول رہے ہیں اُن کے کہنے سے حکومت نہیں چلتی۔ اگر بی جے پی کے ایم ایل اے کہہ رہے ہیں کہ بیوروکریسی اور پولس کا غلبہ ہے تو وہ کیسے آرام سے سڑک پر گھوم رہے ہیں۔ جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ اگر پولیس یا کسی افسر کے بارے میں کوئی شکایت ملتی ہے تو حکومت اس پر کارروائی کرتی ہے۔ اگر ایم ایل اے کو کوئی شکایت تھی تو انہیں حکومت کو بتانا چاہئے تھا، اس پر کارروائی ہوتی۔ لیکن بی جے پی ایم ایل اے کو حکومت اور ہمارے لیڈر کی شبیہ کو خراب کرنا بند کرنا چاہیے۔
بتادیں کہ بی جے پی کے فائربرانڈ ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر بچول نے آج اسمبلی احاطے میں صحافیوں کو اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی کہانی سنائی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ان کے رشتہ دار کی زمین مظفر پور ضلع کے ہتھوری تھانہ علاقے میں ہے۔ کچھ لوگوں نے اس زمین پر تنازعہ کھڑا کیا ہے۔ حمودی کے تھانیدار نے بھی ایم ایل اے کے رشتہ دار سے غیر قانونی رقم برآمد کی اور کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایم ایل اے نے ایس ایس پی کو فون کیا اور کہا کہ پولیس اس معاملے میں کارروائی کرے۔ لیکن اس کے بعد ایم ایل اے کو ایس ایس پی نے یہ کہتے ہوئے ذلیل کیا کہ آپ لوگ اس معاملہ میں نیتا گیری نہ کریں۔