Tuesday, November 26, 2024

اسکولوں اور کالجوں میں حجاب کی اجازت نہیں، کرناٹک ہائی کورٹ نے طالبات کی عرضی خارج کردی۔

(تر ہت نیوز ڈیسک)
کرناٹک ہائی کورٹ نے مذہبی آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پہننے کی اجازت طلب کرنے والی تمام درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔ چیف جسٹس رتوراج اوستھی، جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ اور کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ نے کہا کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے یہ عرضی خارج کی جاتی ہے۔کرناٹک ہائی کورٹ کو یہ فیصلہ کرنا تھا کہ آیا حجاب ایک بنیادی حق ہے جسے آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر حکم دیا کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے، اس لیے اگر اسکول میں ڈریس کوڈ ہے تو بنیادی حق کا حوالہ دیتے ہوئے کوئی اپنی پسند کا لباس نہیں پہن سکتا۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کی خاص باتیں
عدالت نے کہا کہ ہم نے حجاب کے معاملے پر دونوں فریقوں کا موقف سنا ہے۔ ایک طرف یہ تشویش تھی کہ تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کا حق آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت محفوظ ہے۔ دوسرا سوال یہ تھا کہ اسکول یونیفارم آئینی طور پر پابند نہیں ہے کیونکہ اس سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا، 5 فروری کے کرناٹک حکومت کے حکم کو کالعدم قرار دینے کا کوئی مقدمہ نہیں بنایا گیا ہے۔ اس لیے اسکول میں ڈریس کوڈ کا نفاذ آئین کے بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles