(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار میں بھلے ہی نتیش حکومت بدعنوانی کو لے کر زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر کام کرنے کا دعویٰ کرتی ہو، لیکن آج قانون ساز کونسل میں ارکان نے حکومت کی پالیسی کی زمینی حقیقت سے واقف کرایا۔ درحقیقت آج قانون ساز کونسل میں محکمہ ریونیو اور لینڈ ریفارمس میں بدعنوانی کو لے کر سوال اٹھایا گیا۔ اس دوران یہ الزام لگایا گیا کہ حصول اراضی کے معاملے میں اراضی ایکوزیشن افسر نے زمین کے حقیقی مالک سے ملی بھگت کر کے معاوضے کی رقم کسی اور کو دلادی۔ جب وزیر رامسورت رائے نے اس معاملے کے ثبوت کے بات کی تو آر جے ڈی ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ ایوان میں کھڑے ہوگئے۔
آر جے ڈی ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ نے ایوان میں انکشاف کیا کہ نالندہ میں انہوں نے ایک زمین حاصل کی تھی۔ بار بار کوشش کے باوجود 4 سال تک معاوضے کی رقم نہ ملی تو بالآخر محکمہ اراضی سیکرٹری تک پہنچ گیا۔ بعد میں سیکرٹری کو لینڈ ایکوزیشن افسر سے پوچھنا پڑا کہ کیا وہ اس معاملے میں رشوت کی توقع کر رہے ہیں۔
سنیل کمار سنگھ نے انکشاف کیا کہ بہار میں زمین سے متعلق کوئی بھی کام رشوت کے بغیر نہیں ہوتا ہے۔ اس معاملے پر انہوں نے حکومت کو نوٹس لینے اور ایسے بدعنوان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آر جے ڈی ایم ایل سی کے بعد کئی دیگر ارکان نے بھی محکمہ ریونیو اور لینڈ ریفارمس سے وابستہ افسران اور ان کے کام کرنے کے انداز پر سوالات اٹھائے۔ سب نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بہار میں اس محکمے کے افسران رشوت کی تلاش میں رہتے ہیں۔ اس کے بعد وزیر نے ایوان میں ایک بار پھر یقین دلایا کہ قصوروار افسران کی نشاندہی کرکے کارروائی کی گئی ہے اور آگے بھی کی جائے گی۔