(تر ہت نیوز ڈیسک)
بے روزگاری ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے نہ صرف مرکزی حکومت بلکہ بہار کی نتیش حکومت بھی گھیری ہوئی ہے۔ اپوزیشن روزگار کے سوال پر حکومت پر حملہ کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتی، لیکن اب نیشنل کیرئیر سروس پورٹل کے اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ بہار میں روزگار کے خواہشمند لوگوں کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ کرونا کی وبا کے درمیان لوگوں کی ملازمتیں ختم ہوئیں اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد نوکریوں کی تلاش میں آنے والے نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ اس وبا کے دوران ملک اور بیرون ملک کمپنیوں میں بے روزگار لوگ ملازمت کے لیے سروس پورٹل پر خود کو رجسٹر کر رہے ہیں۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پچھلے سال کے مقابلے اس سال بہار میں تین گنا زیادہ بے روزگار لوگوں نے پورٹل پر اپنا اندراج کرایا ہے۔
جن لوگوں نے سروس پورٹل پر خود کو رجسٹر کرایا ہے ان میں بے روزگار کے ساتھ ساتھ کچھ خود روزگار لوگ بھی شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس وقت کے ہیں جب زیر تعلیم طلباء نے ملازمت کی تلاش نہیں کی۔ پورٹل پر اب تک 13 لاکھ سے زیادہ رجسٹریشن ہو چکے ہیں۔ بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے حکومت نے نیشنل کیرئیر سروس پورٹل (NCS) بنایا ہے۔ جو لوگ جاب فیئر اور منصوبہ بندی کے ذریعے پورٹل پر رجسٹر ہوتے ہیں انہیں روزگار میلوں کا انعقاد کرکے ملازمتوں کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔ اگر کسی نے رجسٹریشن نہیں کرائی ہے تو اسے روزگار میلے میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بہار میں ملازمت کے متلاشیوں کی تعداد میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔ سال 2020-21 میں بہار کے اندر ملازمت کے لیے 78 لاکھ 259 رجسٹریشن کیے گئے تھے، جو اس سال جنوری کے مہینے تک 2 لاکھ 67 ہزار 635 تک پہنچ گئے ہیں۔ 10 ماہ کے اندر بے روزگاروں کی ایک بڑی تعداد نے رجسٹریشن کرائی ہے۔ زیادہ تر رجسٹریشن اکتوبر میں ہوئی۔ اس ماہ صرف 63 ہزار 524 نے کم از کم 1991 میں رجسٹریشن کروائی تھی۔ اسی طرح جون میں 7967، جولائی میں 18 ہزار 17، اگست میں 20 ہزار 968، ستمبر میں 53 ہزار 906، نومبر میں 62 ہزار 983، دسمبر میں 20 ہزار 766 اور جنوری 2022 میں 13 ہزار سے زائد بے روزگار رجسٹرڈ ہوئے۔
بے روزگاروں کی فہرست میں کنار بھی پیچھے نہیں ہیں۔ اب تک 222 خواجہ سراؤں نے ملازمت کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے۔ ان میں زیادہ تر ویشالی کے 28 خواجہ سرا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ارریہ سے دو، اورنگ آباد سے چار، بنکا سے ایک، بیگوسرائے سے 11، بھوجپور سے چار، بھاگلپور سے جہان آباد سے ایک، کیمور سے پانچ، کٹیہار سے آٹھ، کھگڑیا سے دو، کشن گنج سے ایک، لکھی سرائے سے چھ اور ایک مدھے پورہ سے، تین خواجہ سراؤں نے رجسٹریشن کرائی ہے۔ جبکہ مدھوبنی سے ایک، مونگیر سے پانچ، مظفر پور سے 13، نالندہ سے نو، نوادہ سے تین، مغربی چمپارن سے چار، پٹنہ سے 11، مشرقی چمپارن سے 13، پورنیہ سے تین، روہتاس سے چار، سمستی پور سے آٹھ، سرن سے نو۔ خواجہ سراؤں نے ملازمت کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے۔