(تر ہت نیوز ڈیسک)
بہار میں ذات برادری مردم شماری کو لے کر سیاسی بیان بازی کے درمیان وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جلد ہی اس حوالے سے بڑا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار پیر کو جنتا دربار کے بعد پٹنہ میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے ایک بار پھر ذات پات کی مردم شماری کو جائز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تیاری جاری ہے۔
دراصل، بہار میں اپوزیشن کی طرف سے ذات پات کی مردم شماری کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے وفد کے ساتھ دو بار وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی ہے، جب کہ ایک بار نتیش کمار کی قیادت میں 10 پارٹیوں کے نمائندوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ اس وفد میں بی جے پی کے رہنما بھی شامل تھے۔
تاہم مرکزی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری نہیں کر سکتی۔ اسی طرح کی ریاست سے متعلق ایک اور معاملے میں مرکز کی جانب سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا گیا تھا۔ یہی نہیں اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران لنچ بریک کے دوران تیجسوی یادو نے نتیش کمار سے ملاقات کی تھی۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پیر کو ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کرانے پر اپنا موقف واضح کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جلد تمام پارٹی اجلاس بلایا جائے گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے اس پر اتفاق کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ انہوں نے شراب پر پابندی سے کھاد کی کمی کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کئی اضلاع میں کھاد کے حوالے سے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس پر تیزی سے کارروائی کی جارہی ہے۔
بتا دیں کہ آج بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جنتا دربار میں سو سے زیادہ شکایت کنندگان کے مسائل سنے۔ آج مہینے کا پہلا پیر ہے۔ جنتا دربار کا اہتمام مہینے کے پہلے، دوسرے اور تیسرے پیر کو کیا جاتا ہے۔