(تر ہت نیوز ڈیسک)
کرونا وبا کی ایک اور تیسری یا چو تھی لہر کہیں یا وبائی کی نئی قسم اومی کرون جو بھی نام دیں، اس وبا سے
جمعہ کی رات تک ملک میں انفیکشن کے 16,055 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 25 متاثرین کی موت ہوگئی۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیبل ڈی سی (این آئی سی ڈی) کی ڈاکٹر وسیلہ جست نے کہا، “ہم نے دیکھا ہے کہ پہلے بچے کووڈ کی وبا سے اتنے متاثر نہیں ہوئے تھے، بچوں کو اسپتالوں میں داخل کرنے کی ضرورت نہیں تھی”۔
انہوں نے کہا کہ وبا کی تیسری لہر میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا، 15 سے 19 سال کی عمر کے نوجوانوں کو بھی اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔
جست نے کہا، اب چوتھی لہر کے آغاز میں، تمام عمر کے لوگوں کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، لیکن کیسز خاص طور پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا، تاہم، بچوں میں انفیکشن کے کیسز اب بھی سب سے کم ہیں۔ کیسز کی سب سے زیادہ تعداد 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں ہے اور اس کے بعد پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کے ہسپتال میں داخل ہونے کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پہلے ایسا نہیں تھا۔
این آئی سی ڈی کے ڈاکٹر مائیکل گروم نے کہا، ’’بچوں کے لیے بڑھتے ہوئے بیڈز اور عملے سمیت بڑھتے ہوئے کیسز کے لیے تیاری کی اہمیت پر زور دینے کی ضرورت ہے۔