(ترہت نیوزڈیسک)
بہار میں گزشتہ 15 دنوں میں 10 پل گرنے کے بعد وزیر اعلیٰ بیدار ہوئے۔ بدھ کو وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا گیا۔ چائے اور ناشتے کے ساتھ عہدیداروں نے سی ایم نتیش کمار کے سامنے ایک پریزنٹیشن بھی دیا۔ کہا کہ حکومتی نظام بالکل ٹھیک ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بھی وہی باتیں دہرائیں جو وہ کئی سالوں سے لگاتار کہہ رہے ہیں۔ اس کے بعد اجلاس ختم ہوا۔
بہار بھر میں پلوں کے مسلسل گرنے کے بعد ریاستی حکومت نے وزیر اعلیٰ کی میٹنگ کی جانکاری دی ہے۔ بہار کے محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ نتیش کمار نے افسران سے کہا کہ 2005 سے بہار کے تمام علاقوں میں مسلسل ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں سڑکیں اور پل بنائے گئے ہیں۔ حکومت کا مقصد نہ صرف بہتر سڑکیں اور پل بنانا ہے بلکہ ان کی بہتر دیکھ بھال بھی ہے۔ اس لیے حکومت نے پلوں کی دیکھ بھال کے لیے مینٹیننس پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ محکمہ روڈ کنسٹرکشن نے پلوں کی دیکھ بھال کی پالیسی بنائی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پلوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) تیار کیا جائے اور تمام پلوں کا باقاعدہ معائنہ کیا جائے۔ روڈ کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ اور رورل ورکس ڈیپارٹمنٹ سڑکوں اور پلوں کی دیکھ بھال کے بارے میں چوکس رہیں اور ان کی مسلسل نگرانی کرتے رہیں۔ کام میں کسی قسم کی کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔ نتیش نے کہا کہ عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ تمام پرانے پلوں کی حالت کے بارے میں دریافت کریں اور جائے وقوعہ پر جاکر معائنہ کریں۔ تمام پلوں کی دیکھ بھال کے لیے مناسب کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پل زیر تعمیر ہیں، ان کی تعمیر کا کام معیاری اور مناسب وقت پر مکمل کیا جائے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار میں پل تیزی سے گر رہے ہیں۔ ایک ہی دن میں پانچ پل گر گئے۔ سیوان ضلع میں ایک ہی دن میں 3 پل گر گئے۔ جس کی وجہ سے گنڈک اور دھمہی ندیوں کے کنارے واقع کئی دیہاتوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ اسی وقت، بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کے ہرشیدیہ بلاک کے ایک گاؤں میں گنڈک ندی کی معاون جمووا نہر پر بنایا گیا 10 فٹ لمبا بند بدھ کی صبح منہدم ہو گیا۔ بہار میں پچھلے کچھ دنوں میں ارریہ، سیوان، مشرقی چمپارن، کشن گنج اور مدھوبنی اضلاع میں بھی پل گر گئے ہیں۔ ان پلوں میں سے تین زیر تعمیر اور دو تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ نے پرانی باتیں دہرائیں۔
بہار میں کم از کم 10 پلوں کے گرنے کے بعد، نتیش کمار نے آج عہدیداروں کی میٹنگ بلائی لیکن اس بات کو دہرایا کہ وہ برسوں سے کہہ رہے ہیں۔ ریاستی حکومت نے پل گرنے کے بعد دو چار انجینئروں کو معطل کر دیا تھا، لیکن اس کے بعد کوئی کارروائی نہیں کی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حکومتی قوانین کے مطابق کسی ملازم یا افسر کو معطل کرنا سزا نہیں سمجھا جاتا۔ لیکن حکومت نے معطلی کے علاوہ کوئی کارروائی نہیں کی۔