(ترہت نیوزڈیسک)
کے کے پاٹھک نے بہار میں اسکولوں کے اوقات کے حوالے سے ایک اور ہدایات جاری کی ہیں۔ اس ہدایت کے بعد ہونے والے ہنگامے کے تھمنے کے آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ ایک طرف اساتذہ اور والدین صبح 6 بجے سے دوپہر 12 بجے تک اسکول کے اوقات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اے سی ایس کے کے پاٹھک کے محکمہ تعلیم نے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس سے اساتذہ میں بڑی بے چینی اور اور ایک طرح سے دیکھا جائے توخوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
دراصل اساتذہ کو اب مقررہ وقت سے پہلے یعنی صبح 6 بجے سے پہلے اسکول پہنچ کر اپنی ڈیوٹی شروع کرنی ہوگی۔ کسی بھی صورت میں، انہیں شام 6 بجے سے پہلے سیلفی پر کلک کرکے اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ تب ہی ان کی حاضری درست ہو گی۔ شام 6 بجے کے بعد سیلفیز درست نہیں ہوں گی۔ اطلاعات کے مطابق مختلف ضلعی تعلیمی افسران نے اس سلسلے میں اپنی سطح پر اسکولوں کو ہدایات جاری کرنا شروع کردی ہیں۔
ساتھ ہی اساتذہ کو اسکول پہنچنے کے بعد حاضری رجسٹر پر دستخط کرنے ہوں گے۔ اس کے بعد رجسٹر کی تصویر لینی ہوگی۔ اس کے بعد اساتذہ کا گروپ فوٹو بھی لیا جائے گا۔ یہ کام ریئل ٹائم نوٹ کیم ایپ کے ذریعے کیا جائے گا۔ تاکہ تصویر لینے کا وقت بھی اس میں بتایا جا سکے۔ اس سارے کام میں 10 سے 15 منٹ لگتے ہیں۔ ایسے میں اساتذہ کو صبح 5.45 بجے ہی اسکول پہنچنا ہوگا۔ اساتذہ اس تصویر کو اپنے انسپکٹرز کو بھیجیں گے اور وہاں سے اسے ضلعی تعلیمی افسران کو بھیج دیا جائے گا۔ وقت پر تصاویر نہ لینے پر اساتذہ کی حاضری درست نہیں ہوگی۔ ایسی صورتحال میں ان کے خلاف تنخواہ میں کٹوتی کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کے کے پاٹھک کے حکم پر اساتذہ کی بروقت حاضری کو لے کر سختی کی جا رہی ہے۔ اب تک اساتذہ کو صبح 6 بجے سے 10 منٹ تک اسکول میں گروپ فوٹو لینے اور اعلیٰ حکام کو بھیجنے کی اجازت تھی۔ لیکن اب انہیں یہ کام صبح 6 بجے سے پہلے کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ موسم گرما کی تعطیلات کے بعد محکمہ نے صبح 6 بجے سے اوپن اسکول چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے کے کے پاٹھک کی نئی اسکول ٹائمنگ کی مخالفت ہو رہی ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے روزمرہ کے معمولات شروع کرنے کے لیے صبح 3 بجے اٹھنا پڑتا ہے۔ وہ جلدی میں اسکول پہنچ رہے ہیں جس کی وجہ سے حادثہ کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ نیند کی کمی بھی صحت کو متاثر کر رہی ہے۔ بچے بھی اس ٹائمنگ سے پریشان ہیں۔ والدین نے بھی اسکول کے اوقات میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ شدید گرمی میں بچے ناشتہ کیے بغیر جلدی میں سکول پہنچ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کی صحت بھی خراب ہو رہی ہے۔ کئی مقامات سے بچوں کے بیہوش ہونے اور اسکول میں گرنے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔