(ترہت نیوز ڈیسک)
بہار پنچایتی راج کے چوتھے مرحلے کے انتخاب کے نتائج سے ڈھاکہ بلاک میں کہیں خوشیوں کی بہاریں آئیں تو کہیں غموں کی برسات ہوئی۔ اکثرو بیشتر پنچایتوں میں نئے چہروں نے فتح کا جھنڈا گاڑا۔ فقط چار پرانے مکھیا اپنی کرسی بچانے میں کامیاب رہے۔ کل ملاکر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس بار کے پنچایتی انتخاب میں مکھیا عہدہ کو لے کر ڈھاکہ بلاک میں تبدیلی کی زبردست ہوا چلی ہے۔ لوگوں نے پرانے چہروں کے بجائے نئے چہروں پر زیادہ اعتماد کیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈھاکہ بلاک میں کل ۲۳ (تئیس ) پنچایت ہیں۔ جس میں ۱۹ نئے امیدواروں کو لوگوں نے مکھیا عہدہ کے لئے منتخب کیا ہے۔ وہیں چار پرانے مکھیا اپنی کرسی بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ چندنبارہ پنچایت کے زعیم الرحمن تیسری بار مکھیا عہدے کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔ کھڑوہا چین پور سے کوشلیا دیوی دوسری بار مکھیا بنی ہیں۔ کرماوا پنچایت سے بدرالنسا زوجہ نیر عالم اور پچپکڑی پنچایت سے مینا دیوی دوسری بار مکھیا کے لئے منتخب ہوئی ہیں۔ کچھ ایسا ہی حال سمیتی رکن کے عہدے کا بھی رہا جہاں نئے چہروں نے اپنا کمال دکھلایا۔
مکھیا اور سمیتی رکن کے نتائج کی فہرست مندرجہ ذیل ہیں:
ڈھاکہ بلاک کے گہئیی پنچایت نمبر ۱ ایک سے مکھیا راگنی دیوی کو ۱۳۷۳ ووٹ ملے جب کہ ان کی حریف بندو دیوی کو ۱۰۹۱ وٹ ملے۔ سمیتی رکن کے لئے سابقہ بلاک پرمکھ خوشبون نسا نے بڑے پیمانے پر لوگوں کا دل جیتا اور ۱۹۹۸ ووٹ حاصل کیا۔ ان کی حریف سویتا دیوی کو ۱۰۸۰ ووٹ ملے۔ کرسہیا پنچایت نمبر ۲ سے مکھیا مینکا دیوی کو ۳۵۸۲ ووٹ ملے ان کی حریف آشا دیوی کو ۱۳۸۲ ووٹ ملے۔ سمیتی رکن کے لئے نرگس بیگم کو ۱۶۳۸ ووٹ ملے ان کی حریف نیتن دیوی ۱۵۷۹ ووٹ ملے۔ پنچایت نمبر ۳ گوندری سے طاہرہ خاتون زوجہ محمدمحسن ۱۰۱۲ ووٹ ملے۔ ان کی حریف انجم آرا کو ۷۰۵۔ سمیتی رکن تبسم خاتون کو ۶۷۸ جب کہ حریف کو ۶۷۰ ووٹ ملے۔ کھڑوہا چین پور پنچایت نمبر ۴ سے مکھیا کوشلیا دیوی کو ۱۵۷۶ ان کی حریف اندرا دیوی کو ۱۴۱۲، سمیتی رکن اختری بیگم کو ۸۲۳ ان کی حریف مینا دیوی کو ۷۹۵، جٹولیا پنچایت نمبر ۵ سے مکھیا انجم آرا زوجہ اوسید عالم کو ۱۳۲۲، ان کی حریف ممتا دیوی کو ۸۸۵، سمیتی رکن کے لئے جے لال ساہ کو ۸۰۷، ان کے حریف صنوبر عالم انصاری کو ۱۲۸، بڑہروا فتح محمد پنچایت ۶ سے اندوبالا دیوی کو ۱۵۸۱ ان کے حریف منتظر حسین کو ۱۳۶۷، سمیتی رکن رتنیش کمار کو ۱۰۰۸، حریف پرینکا دیوی کو ۹۹۵، تیلہرا کلاں پنچایت ۷ سے مکھیا سنیتا دیوی کو ۱۴۱۱، ان کے حریف نگینہ پاسوان کو ۱۳۰۱، سمیتی موہن بیٹھا کو ۱۵۵۱، ان کے حریف اندل رام کو ۱۴۸۳، گرہنوا پنچایت ۸ سے مکھیا جگتارن دیوی کو ۱۰۲۷ ان کی حریف مہہ جبیں کو ۹۳۵، سمیتی شبانہ خاتون زوجہ رحمت انصاری کو ۱۲۳۶، ان کی حریف رانی دیوی کو ۵۹۱، بلوآ گوآباری پنچایت ۹ سے مکھیا انوری بیگم زوجہ فاروق عالم کو۱۷۰۵ ان کی حریف عزیزہ خاتون کو ۱۴۹۱، سمیتی اسداللہ انصاری کو ۱۵۰۱ ان کے حریف نریش بھگت کو ۱۳۶۰، پھلوریا پناچیت ۱۰ سے مکھیا ومل دیوی زوجہ چندن جیسوال کو ۲۱۵۹ ان کی حریف اور موجودہ رکن اسمبلی ڈھاکہ پون جیسوال کی بھاپی گایتری جیسوال کو ۱۷۱۱، سمیتی ارمیلا دیوی کو ۷۹۶، حریف مہرالنسا کو ۶۵۶، چندنبارہ پناچیت ۱۱ سے سابق مکھیا زعیم الرحمن کو ۱۳۱۳ حریف اکرام الحق کو ۱۲۵۳، سابقہ اور حالیہ سمیتی محمد نوشاد عالم کو ۷۸۴، ان کے حریف مستقیل حق کو ۴۷۳، پنڈری پنچایت ۱۲ سے مکھیا شہروز خان (سابق مکھیا کے صاحب زادے) کو ۱۶۷۵ ان کے حریف نوشاد عالم کو ۱۱۷۸، سمیتی رکن مظہر خان کو ۵۹۶، ان کے حریف نعمت اللہ خان کو ۵۴۶، وہیں مذکورہ پنچایت کے دوسرے سمیتی عہدہ کے لئے محمد انصارالحق کو ۹۱۶ ان کے حریف محمد شکیل کو ۸۵۲، کرماوا پنچایت ۱۳ سے مکھیا بدرن النسا زوجہ نیر عالم کو ۱۳۸۱ ان کی حریف ثمیمہ خاتون کو ۱۲۶۰، سمیتی رضوان کو ۶۱۱، حریف تیتری دیوی کو ۵۴۵، دوسرے سمیتی پنکی دیوی کو ۱۱۱۴ ان کی حریف دپتی مشرا کو ۶۷۰، بھگوان پور پنچایت ۱۴ سے مکھیا عباداللہ کو ۱۵۸۶، حریف شمبھو رائے کو ۱۴۴۰، سمیتی بیج ناتھ مہتو کو ۸۹۵، ان کے حریف راما شنکر رائے کو ۵۲۰، دوسرے سمیتی اکرام الدین کو ۷۴۳، ان کے حریف محمد شاہد اقبال کو ۳۶۶، چھوآرام پنچایت ۱۵ سے مکھیا وجے راج سنگھ کو ۱۵۱۴، حریف روی شنکر شاہ کو ۱۱۷۰، سمیتی منا کشواہا اور دوسرے سمیتی ریتیش کمار کامیاب رہے، ملکونیا پنچای ۱۶ سے مکھیا بابولال پرساد آریہ کو ۷۹۴، حریف ناگیشو شاہ کو ۶۱۸، سمیتی سنجے شاہ کو ۱۰۴۴، حریف دلیپ کمار کو ۴۹۷، جموا پنچایت ۱۷ سے مکھیا حسن آرا زوجہ انیس الرحمن کو ۹۶۴، حریف شانتی دیوی کو ۷۲۶، سمیتی پیشن دیوی کو ۹۲۸ حریف آنندی دیوی کو ۶۷۴، بڑہروا سیون پنچایت ۱۸ سے مکھیا سنتوش کمار کو ۱۹۸۰، حریف بچچن کمار کو ۱۷۵۲، سمیتی ونود کمار کو ۱۱۶۸، حریف آدتیہ نارائن کو ۶۱۰، دوسرے سمیتی پنکی شری واستو کو ۱۲۰۴ حریف رینکی دیوی کو ۱۱۰۵، بڑہروا لکھن سین پنچایت ۱۹ سے مکھیا شیاماکانت سنگھ کو ۱۶۲۴، حریف اجیت کمار سنگھ کو ۱۴۰۲، سمیتی سندھیا دیوی کو ۹۸۱، حریف رضوانہ خاتون کو ۷۲۸، دلپت وشنپور پنچایت ۲۰ سے مکھیا منا کمار شاہی کو ۹۴۲ حریف کولیشور پانڈے کو ۷۷۷، سمیتی شری پتی دیوی کو ۱۰۶۵، حریف رنکی دیوی کو ۱۰۳۶، پچپکڑی پنچایت ۲۱ سے مکھیا مینا دیوی کو ۲۰۰۱، حریف زہرا خاتون کو ۱۳۴۷، سمیتی مہرناز کو ۱۹۹۲، حریف انوپم دیوی ۱۲۳۰، بھنڈار پنچایت ۲۲ سے مکھیا گنگا دیوی کو ۳۲۲۳حریف نغمہ خاتون کو ۱۵۴۱، سمیتی خزانتی رام کو ۱۲۲۰، حریف سپیندر پاسوان کو ۹۹۰، جھٹکاہی پنچایت ۲۳ سے مکھیا گلشن آرا کو ۲۲۲۰ ان کی حریف بشرا رحمن کو ۱۳۴۲، سمیتی سفرن النسائ کو ۱۸۷۱، نسیمہ خاتون کو ۱۸۱۶ ووٹ ملے ہیں۔
وہیں ڈھاکہ بلاک کے تحت آنے والے ضلع پریشد کے تینوں حلقوں ۴۸،۴۹ اور ۵۰ میں بھی نئے چہروں نے ہی فتح کا سکہ جمایا ہے۔ ضلع پریشد حلقہ نمبر ۴۸ سے نورالنسا زوجہ جمیل اختر منصوری نے اپنے حریف نسیمہ خاتون (سابقہ ضلع پریشد رکن) کو شکست دی ہے۔ وہیں ضلع پریشد حلقہ ۴۹ سے شاہ جہاں زوجہ نور عالم خان نے اپنے حریف تبسم جہاں زوجہ ہلال احمد کو بڑے مشقت کے بعد شکست دینے میں کامیاب رہیں۔ اس حلقے میں جیت ہار کا فاصلہ محض ۲۰۰ ووٹوں کا ہی رہا۔ اور ضلع پریشد حلقہ ۵۰ سے بھاجپا لیڈر دلیپ صراف بڑے ہی ڈرامائی انداز میں اپنے حریف شمیم اختر کو شکست دیا۔ اس حلقہ کے نتائج میں پہلے شمیم اختر کی فتح کا اعلان کیا گیا پھر دلیپ صراف نے دوبارہ گنتی کرایا جس میں دلیپ صراف کو فتح نصیب ہوئی۔