(ترہت نیوزڈیسک)
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے سنیچر کو ملک کے پہلے خلائی مشن ‘آدتیہ ایل 1’ خلائی جہاز کو سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر دور اپنی آخری منزل کے مدار میں رکھا۔
خلائی جہاز زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر دور سورج زمین کے نظام کے Lagrange Point 1t (L1) کے گرد ہالو مدار تک پہنچا۔ ‘L1 پوائنٹ زمین اور سورج کے درمیان کل فاصلے کا تقریباً ایک فیصد ہے۔اسرو حکام نے کہا کہ ‘L1 پوائنٹ’ کے گرد ہالو آربٹ میں سیٹلائٹ سے سورج کو مسلسل دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے شمسی سرگرمیوں اور خلائی موسم پر اس کے اثرات کو حقیقی وقت میں دیکھنے میں زیادہ فائدہ ملے گا۔’لاگرینج پوائنٹ’ وہ خطہ ہے جہاں زمین اور سورج کے درمیان کشش ثقل غیر فعال ہو جاتی ہے۔ ہالو آربٹ ایک متواتر، سہ جہتی مدار ہے جو L1، L2 یا L3 میں سے کسی ایک کے قریب ‘لاگرینج پوائنٹس’ ہے۔