(ترہت نیوزڈیسک)
پٹنہ ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد بی ایڈ کی ڈگری رکھنے والے اساتذہ کو پرائمری اسکولوں کے لیے کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ اس کے بعد محکمہ تعلیم نے اضلاع سے کلاس ایک سے پانچ تک کے اساتذہ میں سے بی ایڈ کوالیفائیڈ اساتذہ کی تعداد مانگی ہے۔ ڈائرکٹر پرائمری ایجوکیشن متھلیش مشرا نے اس سلسلے میں تمام ضلعی ایجوکیشن افسران کو خط لکھا ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کے مورخہ 6 دسمبر 2023 کے حکم کی روشنی میں محکمہ نے اضلاع سے مذکورہ تفصیلات طلب کی ہیں۔
واضح رہے کہ 6 دسمبر کو پٹنہ ہائی کورٹ نے بی ایڈ کی ڈگری کو پرائمری اساتذہ (کلاس ایک سے پانچ) کے لیے قابل نہیں مانا تھا۔ عدالت نے کہا ہے کہ پرائمری کلاس کے لیے صرف ڈی ایل ایڈ کی ڈگری ہی درست ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں لیا ہے۔ مذکورہ فیصلے کی وجہ سے بہار میں چھٹے مرحلے میں تعینات بی ایڈ کوالیفائیڈ اساتذہ کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ایسے اساتذہ کی تعداد 22 ہزار کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم کی جانب سے مانگے گئے اعداد و شمار کی بنیاد پر درست فہرست سامنے آئے گی۔محکمہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق دسمبر کو ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔ تاکہ مذکورہ اساتذہ کو ریلیف مل سکے۔ اس تیاری کے حصہ کے طور پر محکمہ نے فہرست طلب کی ہے۔ ہائی کورٹ نے NCTE کی طرف سے جون 2018 میں بی ایڈ ڈگری ہولڈرز کو درست قرار دینے کے بارے میں جاری کردہ حکم کو قبول نہیں کیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے محکمہ نے اضلاع سے پرائمری اساتذہ کی سال وار فہرست طلب کی ہے۔ یکم جولائی 2006 کو پنچایت/بلاک اساتذہ کے طور پر ایڈجسٹ اور کام کرنے والے بی ایڈ کوالیفائیڈ اساتذہ کی فہرست ایک الگ کالم میں مانگی گئی ہے۔ اسی طرح سال 2006-07 میں بلدیاتی اداروں کے ذریعہ ملازمت اور کام کرنے والے بی ایڈ کوالیفائیڈ اساتذہ کی تعداد الگ سے بتانی ہوگی۔
بلدیاتی اداروں کے ذریعہ سال 2008-10 میں بی ایڈ ڈگری ہولڈرز کی تعداد اور سال 2012-15 کے درمیان بی ایڈ ڈگری ہولڈرز کی تعداد اور ملازمت کرنے والوں کی تعداد مانگی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف کالجوں میں سال 2019 سے 22 کے درمیان لوکل باڈیز کے ذریعہ ملازمت اور کام کرنے والے بی ایڈ کوالیفائیڈ اساتذہ کی تعداد بھی اضلاع کو دینی ہوگی۔ ساتھ ہی، بی پی ایس سی کے ذریعہ 2023 میں منتخب کیے گئے اساتذہ میں اگر کوئی بی ایڈ ڈگری ہولڈر ہے تو ان کی تعداد بھی مانگی گئی ہے۔