Saturday, November 23, 2024

جدیو اور آرجے ڈی میں بڑھ رہی ہے کشیدگی، کیا دونوں ہوں گے جدا یا پٹے گی اختلاف کی کھائی؟

(عبدالمبین)

منگل کو دہلی میں ہوئی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد I.N.D.I.A کی میٹنگ کے بعد جہاں ایک طرف ملک بھر کے غیر بی جے پی جماعتوں میں انڈیا اتحاد کی قیادت وسیادت کو لے کر بے چینی اور بے اطمینانی کی کیفیت بنی ہوئی۔ وہیں دوسری جانب بہار کی سیاست میں بھی عظیم اتحاد کانگریس، راشٹریہ جنتا دل اور جنتادل یو کی اتحادی حالت متلزلزل نظر آرہی ہے۔ بالخصوص راشٹریہ جنتا دل اور جنتا دل یو یعنی لالو تیجسو اور نتیش کمار کے درمیان لگاتار خلش کی خبریں گردش کررہی ہیں۔

گزشتہ کئی دنوں سے آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے درمیان زبردست کشیدگی کے واضح آثار نظر آرہے ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے نتیش کمار کے پروگراموں سے دوری بنا لی ہے۔ تیجسوی یادو نے 10 دنوں سے ان تمام پروگراموں سے الگ رہے ہیں جن میں نتیش کمار نے شرکت کی ہے۔ گزشتہ دس دنوں سے تیجسوی یادو نے جن پروگراموں سے دوری اختیار کی ہے ان میں اکثروبیشتر پروگرام ان محکموں اور شعبوں سے متعلق تھے جن کے وزیر تیجسوی یادو یا ان کے کنبے کے لوگ ہیں۔ اور ان تمام پروگراموں میں نتیش کمار کے ساتھ ساتھ تیجسوی یادو کو بھی شامل ہونا تھا جس کے لئے باضابطہ طورپر سرکاری سطح کے اشتہاروں میں نتیش اور تیجسوی کا شائع کیا گیا تھا، لیکن ان تمام پروگراموں سے تیجسوی نے مکمل دوری اختیار کرلی۔ جس کو لے کرقیاس آرائیوں کا بازار گرم ہوگیا کہ تیجسوی اب بہار کی وزیر اعلی کی کرسی پر براجمان ہونا چاہتے ہیں، اس لئے نتیش کمار پر دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہیں، وہیں دوسری طرف نتیش کمار تیجسوی کی ان حرکتوں اور دوسرے دہلی میں ہوئے انڈیا اتحاد کی میٹینگ میں خاطرخواہ وقار نہ ملنے سے ناراض ہوکر بہار میں یا تو اپنی الگ راہ بنا نا چاہتے ہیں یا پھر عظیم اتحاد سے الگ ہوکر ایک نئی راہ پرچلنا چاہتے ہیں۔

نتیش کمار نے اپنے غصے اور اضطرابی کیفیت کا مظاہرہ بھی کردیا ہے۔ انڈیا اتحاد کی میٹنگ کے بعد دہلی میں نتیش کمار نے اپنے تمام اراکین پارلیامنٹ کے ساتھ میٹنگ کر عام انتخاب کے لئے تیار رہنے کو کہہ دیا ہے۔ جس سے صاف طورپر واضح ہوجاتا ہے کہ بہار کی سیاست کا اونٹ کسی بھی وقت کسی بھی کروٹ بیٹھ سکتا ہے۔ یعنی کہ نتیش کمار عظیم اتحاد سے الگ ہوکر ایک بار پھر بھاجپا کا دامن تھام سکتے ہیں۔

پچھلے دس دنوں سے جدیو اورآرجے ڈی کے درمیان چل رہی ہے کشیدگی:

جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان پچھلے 10 دنوں کشیدگی جاری ہے۔ نتیش کمار اور تیجسوی یادو کو گزشتہ 10 دسمبر کو ایک ساتھ دیکھا گیا تھا۔ وہ بھی اس وقت جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مشرقی خطے کی ریاستوں کے اجلاس میں شرکت کے لیے پٹنہ آئے تھے۔ اس میٹنگ میں نتیش اور تیجسوی کو ایک ساتھ دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد تیجسوی یادو اپنے وزیر اعلیٰ کے تمام پروگراموں جن میں ان کو بھی شامل ہونا تھا ان سب سے الگ تھلک رہے۔

12 دسمبر کو مشرقی چمپارن کے کیسریا بدھ استوپ میں محکمہ سیاحت کا ایک پروگرام تھا۔ حکومت نے اخبارات میں اشتہار شائع کیا کہ اس پروگرام میں نتیش اور تیجسوی دونوں موجود ہوں گے۔ یہ پروگرام محکمہ سیاحت کا بھی تھا جس کے وزیر تیجسوی یادو خود ہیں۔ لیکن تیجسوی یادو نے اپنے ہی محکمہ کے اس پروگرام میں شرکت نہیں کی۔

سیتامڑھی کے پنورا دھام مندر میں 13 دسمبر کو ترقیاتی پروگراموں کا سنگ بنیاد رکھا جانا تھا۔ یہ پروگرام محکمہ سیاحت کا بھی تھا جس کے وزیر تیجسوی یادو ہیں۔ حکومت نے پھر ایک اشتہار شائع کیا کہ اس پروگرام میں نتیش کمار اور تیجسوی یادو دونوں موجود ہوں گے۔ لیکن تیجسوی پروگرام میں نہیں گئے۔ اسی روز سابق وزیر مرحوم۔ رگھوناتھ جھا اور شیوہر سرکٹ ہاؤس کے افتتاح کا بھی پروگرام تھا۔ تقریب کے مقام پر لگائے گئے بینر میں نتیش کے ساتھ تیجسوی کا نام بھی چھپا تھا، لیکن بہار کے نائب وزیر اعلیٰ نے بھی اس تقریب میں شرکت نہیں کی۔

سب سے بڑا کھیل 13 اور 14 دسمبر کو پٹنہ میں منعقدہ سرمایہ کاروں کے اجلاس میں ہوا۔ بہار حکومت نے اس پروگرام کو لے کر بڑی بات کی تھی۔ حکومت کی طرف سے طے شدہ پروگرام کے مطابق 13 دسمبر کو نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو ملک اور بیرون ملک سے آئے ہوئے صنعتکاروں کے ساتھ بات چیت کا ایک سیشن منعقد کرنا تھا۔ لیکن تیجسوی یادو وہاں بھی نہیں پہنچے۔ 14 دسمبر کو ایک بار پھر اخبارات میں اشتہار شائع ہوا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار صنعت کاروں سے خطاب کریں گے اور اس پروگرام میں تیجسوی یادو بھی موجود ہوں گے۔ لیکن تیجسوی یادو نے 14 دسمبر کو ہونے والی سرمایہ کاروں کی میٹنگ کا بھی بائیکاٹ کیا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 13-14 کو پٹنہ کے گیان بھون میں منعقدہ سرمایہ کاروں کا اجلاس محکمہ صنعت کا ایک پروگرام تھا۔ صنعت کا محکمہ آر جے ڈی کے کوٹے میں ہے۔ لیکن تیجسوی نے اپنے ہی  محکمہ کے پروگرام میں شرکت نہیں کی۔ 15 دسمبر کو انہوں نے الگ پیغام دیا۔ تیجسوی یادو جنہوں نے ہندوستان اور بیرون ملک سے صنعتکاروں کے اجتماع کا بائیکاٹ کیا تھا، 15 دسمبر کو ایک آئی ٹی کمپنی کے چھوٹے سے دفتر کا افتتاح کرنے پہنچے تھے۔ بغیر کچھ کہے تیجسوی یادو نے یہ پیغام دیا کہ وہ صرف نتیش کمار کے پروگرام سے گریز کر رہے ہیں۔

اسی طرح کا کھیل 16 دسمبر کو دیکھنے کو ملا۔ 16 دسمبر کو نتیش کمار پٹنہ میں پی ایم سی ایچ کا معائنہ کرنے آئے تھے۔ پی ایم سی ایچ کی نئی عمارت بن رہی ہے، نتیش کمار پہلے سے پروگرام کی منصوبہ بندی کر کے وہاں گئے تھے۔ یہ محکمہ صحت کا پروگرام تھا جس کے وزیر تیجسوی یادو ہیں۔ لیکن اس پروگرام میں بھی تیجسوی یادو نے شرکت نہیں کی۔ اسی دن نتیش کمار نے اشوک راج پتھ میں بننے والے ڈبل ڈیکر پل کا معائنہ کیا۔ یہ سڑک کی تعمیر کے محکمے کا کام ہے۔ اس محکمہ کے وزیر تیجسوی یادو ہیں۔ تیجسوی اس میں بھی غیر حاضر تھے۔

18 دسمبر کو نتیش کمار نے جنتا دربار منعقد کیا۔ اس جنتا دربار میں جن محکموں کے مسائل سنے جانے تھے ان میں سڑک کی تعمیر، دیہی تعمیرات اور محکمہ سیاحت شامل تھے۔ ان تینوں محکموں کے وزیر تیجسوی یادو ہیں۔ تیجسوی یادو وزیر اعلی کے جنتا دربار میں شرکت کے بجائے دہلی روانہ ہو گئے۔

اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بہار کے عظیم اتحاد میں کوئی بڑا کھیل ہونے والا ہے؟ اس کے امکانات ویسے ہی نظر آتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق لالو اور تیجسوی اب نتیش کمار پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ چیف منسٹر کی کرسی چھوڑنے سے لے کر اگلے لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی یو کو 7-8 سیٹوں تک کم کرنے کا دباؤ ہے۔ لیکن نتیش ڈٹے ہوئے ہیں۔ ایسے میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آگے کیا ہوتا ہے۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles