Sunday, November 24, 2024

پٹنہ ہائی کورٹ سے بی ایڈ ڈگری ہولڈرز کو بڑا دھچکا، پرائمری ٹیچرز کے طورپر نہیں ہوگی تقرری

(ترہت نیوزڈیسک)

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پٹنہ ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ بی ایڈ ڈگری ہولڈرز کو ریاست میں پرائمری کلاسز (کلاس ایک سے پانچ) میں ٹیچر کے طور پر تعینات نہیں کیا جائے گا۔ چیف جسٹس کے وی چندرن اور جسٹس راجیو رائے کی ڈویژن بنچ نے للن کمار اور دیگر کی طرف سے دائر درخواستوں کی بڑی تعداد میں سماعت کی۔ عدالت نے واضح کیا کہ پرائمری کلاسوں میں ڈی ایل ایڈ کی ڈگری والے اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔ ہائی کورٹ کے اس حکم سے ایک بڑی تعداد (تقریباً 22 ہزار اساتذہ) کی ملازمتیں متاثر ہو سکتی ہیں جن کی تقرری اس کیس کی سماعت کے دوران کی گئی ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ این سی ٹی ای کی جانب سے 28 جون 2018 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں پرائمری کلاسوں میں بی ایڈ کی ڈگری رکھنے والے اساتذہ کو اہل سمجھا گیا تھا۔ اس نوٹیفکیشن کو دیویش شرما بنام مرکزی حکومت اور دیگر میں سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا تھا۔

این سی ٹی ای کی طرف سے 28 جون 2018 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں، بی ایڈ کی ڈگری رکھنے والے اساتذہ کو بھی پرائمری کلاسوں میں تقرری کے اہل بتایا گیا تھا۔ انہیں 2 سال کے اندر پرائمری ایجوکیشن میں 6 ماہ کا برج کورس دینے کا انتظام تھا۔

لیکن سپریم کورٹ نے سرویش شرما بمقابلہ مرکزی حکومت اور دیگر کے معاملے میں این سی ٹی ای کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ پرائمری کلاسوں میں پڑھانے کے لیے صرف ڈی ایل ایڈ کی ڈگری رکھنے والے اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔ اس حکم کی روشنی میں پٹنہ ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ ریاست میں پرائمری کلاسوں میں ڈی ایل ایڈ کی ڈگری رکھنے والے اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles