(ترہت نیوزڈیسک)
بہار کے گورنر ارلیکر نے قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران غریب خاندانوں کو 2 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے والے بل کو منظوری دے دی ہے۔
درحقیقت بہار میں غریب خاندانوں کو دو لاکھ روپے روزگار دینے کی اسکیم نافذ کی گئی ہے۔ اس سے بہار کے 94 لاکھ 33 ہزار 312 غریب خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔ ان تمام خاندانوں کو اگلے پانچ سالوں میں اسکیم کا فائدہ پہنچانے کا ہدف ہے۔ اس سلسلے میں آن لائن درخواستیں جلد شروع ہو جائیں گی۔
معلوم ہوا ہے کہ معاشی سروے کی بنیاد پر ریاستی حکومت نے ان خاندانوں کو غریب تصور کیا ہے جن کی ماہانہ آمدنی 6000 روپے سے کم ہے، استفادہ کنندگان کا انتخاب محکمہ صنعت کی طرف سے کمپیوٹر لاٹری کے ذریعے کیا جائے گا۔ کابینہ کی منظوری کے بعد محکمہ نے اس سلسلے میں ایک قرارداد جاری کر دی ہے۔ محکمہ صنعت درخواست، انتخاب اور الاٹمنٹ وغیرہ کے حوالے سے ایک گائیڈ تیار کر رہا ہے۔ تمام زمروں کے غریب خاندان اس سے مستفید ہوں گے۔
دراصل ذات کے سروے کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مقننہ کے سرمائی اجلاس میں اس کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد 7 نومبر کو کابینہ نے بھی اس کی منظوری دی۔ اب دو دن پہلے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے باپو آڈیٹوریم میں منعقدہ مکھیہ منتری اُدیامی یوجنا کے استفادہ کنندگان کو پہلی قسط جاری کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ہر گھر میں صنعت لگائی جائے گی۔ سب کو روزگار ملے گا۔
دوسری جانب قرار داد جاری کرنے کے بعد محکمہ صنعت نے غریب خاندانوں کے ہر فرد کو 2 لاکھ روپے دینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ بہار چھوٹے کاروباری اسکیم کا فائدہ تمام زمروں کے لوگوں کو ملے گا۔ ریاست کے کل خاندانوں میں 25.09 فیصد غریب خاندان عام زمرے میں، 33.16 فیصد پسماندہ طبقے کے، 33.58 انتہائی پسماندہ طبقے کے، 42.93 فیصد ایس سی اور 42.70 فیصد ایس ٹی خاندان ہیں۔