Sunday, November 24, 2024

تعلیم کی اہمیت پربولتے ہوئے پھسلی نتیش کی زبان، تنازعہ برپا ہونے پر نتیش نے مانگی معافی

(عبدالمبین)

لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت پرگزشتہ ۸؍ نومبرکواسمبلی میں بولتے ہوئے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی زبان تھوڑی پھسل گئی یا یوں کہیں کہ انہوں نے الفاظ کے انتخاب میں غلطی کی یاپھر دیگر لفظوں میں کہا جاساکتا ہے کہ جوالفاظ نتیش کمار نے استعمال کئے وہ مہذب نہیں تھے۔ بہرحال نتیش کمار ایک تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ لڑکیوں کے درمیان ررہن سہن کے فرق کو واضح کررہے تھے، اور نتیش یہ بتانے کی کوشش کررہے تھے کہ ایک تعلیم یافتہ لڑکی کی سماجی، معاشرتی اور ازدواجی زندگی ایک غیر تعلیم یافتہ لڑکی کے مقابلہ میں بہت ہی بہتر اور خوشگوار ہوتی ہے۔ نتیش کمار کا مقصد انہی باتوں کی وضاحت کرنا تھا لیکن بدقسمتی سے الفاظ کا استعمال غلط ہوا جس کو لے کر بہار اور پورے ملک کے بی جے پی لیڈران نے بہار کے وزیر اعلیٰ پر تنقید کرنا شروع کردیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس تنقید سے بچنے اور اپنے بیان کی صفائی پیش کرنے کے لئے ۹؍ نومبر کو نتیش کمارنے بہار اسمبلی اجلاس سے معافی مانگتے ہوئے اپنے متنازعہ الفاظ کو واپس لیا اور یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ میرے الفاظ چاہے جو بھی رہے ہوں اور اس کا مطلب جس نے جو نکالا ہو لیکن میرا مقصد لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔

اپنے الفاظ کے لئے معذرت کا اظہار کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا: ‘‘دیکھو ہم نے جو کہا ہے اسکا مطلب غلط نکالا جا رہا ہے۔ ہم صرف یہ بتاناچاہ رہے تھے کہ خواتین کی تعلیم کتنی کم ہے۔ اگر ہمارے الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو ہم معذرت خواہ ہیں۔ ہم نے خواتین کو تعلیم دلانے کا کام کیا ہے، ہم نے ہمیشہ خواتین کی عزت کی ہے۔ اگر ہماری باتوں سے انہیں کوئی دل آزاری ہوئی ہے یا ہمارے الفاظ کی مذمت ہوئی ہے تو ہم تمام لوگوں سے معذرت خواہ ہیں، ہمارا ایسا کچھ مطلب نہیں تھا۔

سی ایم نے کہا کہ- ہم سب سے پہلے بہار میں خواتین کو تعلیم دینے کا عمل شروع کرنے والے تھے۔ ہم نے بہت سی جگہوں پر ان تمام لوگوں کو تعلیم دینے کی کوشش کی ہے جن کے پاس تعلیم نہیں تھی۔ آج مجھے معلوم ہوا کہ اگر مرد اور عورت دونوں پارٹنر ہیں اور میٹرک پاس کر چکے ہیں تو ملک میں شرح افزائش 2 پائی گئی اور بہار میں بھی معلومات لی گئی تو معلوم ہوا کہ اگر لڑکی کے ساتھ لڑکے نے میٹرک پاس کیا ہے تو شرح افزائش 2 ہے۔

اس کے بعد ملک بھر میں یہ رپورٹس آئیں کہ اگر لڑکی نے میٹرک سے آگے تعلیم حاصل کی تو ملک میں شرح پیدائش 1.7 تھی۔ اس کے بعد، ہم نے اسے بہار کے لیے کروایا اور بہار کا نتیجہ 1.16 رہا۔ تو ہم نے اپنے دل میں کتنی خوشی محسوس کی۔ تو ہم نے محسوس کیا کہ اگر خواتین کو جلدی اطلاع کر دی جائے تو کتنا کام ہو جائے گا۔ اسی لیے ہم نے خواتین کو پڑھا نے کا کام شروع کیا۔

ہم نے کل یہ بھی بتایا کہ ایوان میں خواتین کے لیے ہم نے کتنا کام کیا ہے اور خواتین کی تعلیم کے لیے کتنی رقم خرچ کی ہے۔ اس کے باوجود اگرمیرے الفاظ سے کسی کو کوئی اور بات سمجھ میں آئی ہے تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ میں اپنے تمام الفاظ واپس لیتا ہوں اور اگر اس سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو میں معذرت خواہ ہوں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles