(ترہت نیوزڈیسک)
آج بہار اسمبلی میں ذات پات کی مردم شماری کی رپورٹ پیش کیے جانے کے بعد نتیش کمار نے اعلان کیا تھا کہ بہار میں ریزرویشن کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا۔ نتیش کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی کابینہ کی میٹنگ ہوئی اور ریزرویشن کی حد بڑھانے کی تجویز پاس کی گئی۔ لیکن آپ کو بتاتے چلیں کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے زیادہ نہیں بڑھائی جا سکتی۔ ایسے میں ریاستی حکومت صرف مرکزی حکومت کو تجویز بھیج سکتی ہے۔
75 فیصد ریزرویشن فارمولا:
ریزرویشن بڑھانے کی تجویز کو آج نتیش کابینہ میں منظوری دے دی گئی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 9 نومبر کو بہار اسمبلی میں ریزرویشن بڑھانے کا بل لائے گی۔ پہلے سے تیاریاں تھیں، اس لیے نتیش کابینہ نے اسمبلی میں ذات مردم شماری کی رپورٹ پیش ہوتے ہی بہار ریزرویشن بل 2023 کو منظوری دے دی۔
نتیش کابینہ کے منظور کردہ بل میں تازہ ریزرویشن دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ریزرویشن کی نئی صورتحال کچھ اس طرح ہوگی۔ حکومت نے درج فہرست ذاتوں یعنی ایس سی کو پہلے سے ملنے والے 16 فیصد کے بجائے 20 فیصد ریزرویشن دینے کی تجویز پاس کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی درج فہرست قبائل یعنی ایس ٹی کو پہلے سے مل رہے 1 فیصد ریزرویشن کے بجائے 2 فیصد ریزرویشن دینے کی تجویز پاس کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ انتہائی پسماندہ طبقے یعنی ای بی سی کے لیے 25 فیصد ریزرویشن دینے کی تجویز پاس کی گئی ہے۔ ساتھ ہی او بی سی کو 18 فیصد ریزرویشن دینے کی تجویز بھی پاس کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ معاشی طور پر پسماندہ یعنی EWS زمرے کو 10 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ مجموعی طور پر ریزرویشن 75 فیصد ہوگا۔
کابینہ کے اجلاس میں غریب خاندانوں کی مدد کے لیے پائیدار روزی روٹی اسکیم کے تحت امداد کی رقم بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ نتیش کمار نے آج اعلان کیا ہے کہ بہار کے 94 لاکھ 42 ہزار غریب خاندانوں کو خود روزگار کے لیے قسطوں میں 2 لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی۔ کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی۔