(ترہت نیوزڈیسک)
بہن کے سسرال میں فائرنگ کے معاملے میں بدھ کو موتیہاری میں سی جے ایم سیما کماری کی عدالت میں شہاب الدین کا بیٹا اسامہ شہاب پیش ہوا۔ پیشی اور سماعت کے بعد اسامہ کو دوبارہ سیوان جیل بھیج دیا گیا۔ اس دوران پورا کورٹ کمپلیکس پولیس کیمپ میں تبدیل ہوگیا۔ ایس ڈی او صدر اور اے ایس پی نے خود سکیورٹی کے تمام انتظامات کی ذمہ داری سنبھالی ہوئی تھی، اس کے باوجود حامیوں کی بڑی تعداد عدالت کے احاطے میں پہنچ گئی اور اسامہ بھیا زندہ باد کے نعرے لگائے، سماعت کی اطلاع ملتے ہی سینکڑوں کی تعداد میں قافلہ عدالت کے احاطے میں پہنچ گیا۔ گاڑیاں جیل کی گاڑی کے ساتھ سیوان سے روانہ ہوئیں۔ اس دوران پولیس نے پپراکوٹھی کوٹھی کے قریب حامیوں کو روک دیا۔ بڑییار پور این ایچ پر کچھ گاڑیوں کو روکا گیا۔ اس کے باوجود پیشی کے دوران اسامہ کے حامیوں کا ہجوم عدالت کے احاطے کے باہر جمع ہوگیا۔ تاہم اس دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات رہی۔ سماعت کے دوران اسامہ کے وکیل نریندر دیو بھی موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف ریمانڈ لیا گیا ہے، اسامہ شہاب پر یہ الزام ہے کہ اس نے اپنی بہن کے سسرالی خاندان کے افرادپر زمینی معاملات کو لے توڑ پھوڑ اور فائرنگ کی ہے۔ موتیہاری کے سٹی تھانہ علاقے کے گیان بابو چوک میں واقع رانی کوٹھی کے افتخار احمد کے بیٹے کی شادی شہاب الدین کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ افتخار احمد کا اپنے بھائی امتیاز احمد کے ساتھ زمین کا تنازع چل رہا ہے۔ اس معاملے میں فائرنگ کا مقدمہ اسامہ شہاب کے خلاف درج ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ ماہ اگست میں پیش آیا تھا۔ فرحان احمد ولد امتیاز احمد مارکیٹ کی تعمیر کا کام کروا رہا تھا۔ اسی دوران کئی گاڑیوں میں پہنچے لوگوں نے فرحان کو کام بند کرنے کو کہا۔ اس کے بعد امتیاز احمد کے بیٹے فرحان نے انہیں زمین کے کاغذات دکھائے تو وہ ماننے کو تیار نہ ہوئے اور لڑائی شروع کر دی۔ اس دوران توڑ پھوڑ کی گئی۔ شرپسندوں نے کئی راؤنڈ فائرنگ بھی کی۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔