(ترہت نیوزڈیسک)
بہار میں پبلک سروس کمیشن کی طرف سے منعقدہ اساتذہ کی بھرتی کے امتحان میں دیگر ریاستوں کے امیدواروں کو منتخب ہونے پر اساتذہ بننے سے محروم رہنے والے مقامی امیدواروں میں کافی غصہ ہے۔ کئی اساتذہ تنظیموں نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔ اس کے بعد محکمہ تعلیم کی جانب سے دیگر ریاستوں سے منتخب امیدواروں کے صحیح اعداد و شمار بھی سامنے آئے ہیں۔
درحقیقت، بہار پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقد کئے گئے امتحان میں منتخب کئے گئے کل 1 لاکھ 20 ہزار 336 میں سے تقریباً 14 ہزار (تقریباً 12 فیصد) دیگر ریاستوں سے ہیں۔ ان تمام کو پرائمری ٹیچر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔ ساتھ ہی جھارکھنڈ، ہریانہ وغیرہ ریاستوں سے بھی امیدواروں کا تقرر کیا گیا ہے۔
اطلاع مل رہی ہے کہ بہار میں کلاس نویں سے بارہویں تک ٹیچر بننے کے لیے STET (ثانوی-اعلیٰ ثانوی ٹیچر اہلیت ٹیسٹ) پاس کرنا ضروری تھا اور جو صرف بہار میں لیا جاتا ہے۔ اس میں صرف بہار کے طلبہ ہی حصہ لیتے ہیں۔ اسی وجہ سے 9ویں سے 12ویں کلاس میں دیگر ریاستوں کے اساتذہ کا انتخاب نہیں کیا گیا ہے۔ جبکہ کل 72 ہزار کو پرائمری ٹیچر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے جن میں سے 14 ہزار دیگر ریاستوں سے ہیں۔ جبکہ غیر محفوظ زمرہ میں ریاست سے باہر کے امیدواروں کو بھی استاد کی تقرری کے لیے درخواست دینے کی آزادی دی گئی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار 2 نومبر کو گاندھی میدان میں نئے بحال ہونے والے اساتذہ کو تقرری خط سونپیں گے۔ وزیراعلیٰ دوپہر 3 بجے یہاں پہنچیں گے۔ اس لیے جن اساتذہ کو تقرری نامہ موصول ہوا ہے ان سے کہا گیا ہے کہ وہ 2 بجے تک یہاں پہنچ جائیں۔ اضلاع کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گاندھی میدان میں منعقد ہونے والے اہم پروگرام سے بھی جوڑا جائے گا۔ کے کے پاٹھک نے ہدایت دی ہے کہ جیسے ہی وزیر اعلیٰ گاندھی میدان میں تقرری خطوط سونپیں گے، اضلاع میں بھی تقرری خطوط کی تقسیم کا کام شروع ہو جائے گا۔