(ترہت نیوزڈیسک)
موتیہاری میں تین روزہ یوتھ چمپارن فیسٹیول کا اختتام ہوا۔ موتیہاری نگر بھون میں منعقد سہ روزہ یوتھ چمپارن فیسٹیول کے اختتامی تقریب میں شامل آئی جی وکاس ویبھو نے ملک میں پھیلی ہوئی ذات پات اور مذہبی منافرت کی تباہ کاریوں کو لے کر بڑی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ذات پات اور مذہب کے نام پر لڑتے رہے تو تباہ ہوجائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی وکاس ویبھو نے کہا کہ ہم اس عظیم سرزمین کی اولاد ہیں۔ وہ عظیم سرزمین جو کبھی غیر منقسم ہندوستان کی سلطنت پر راج کرتی تھی لیکن آج اسی سرزمین کے لوگ باہمی جھگڑوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ اگر ہم ذات پات اور برادری کے نام پر لڑتے رہے تو تباہ ہو جائیں گے۔ وہ بہار جو کبھی متحدہ ہندوستان کی قیادت کر رہا تھا۔ وہ بہار جس میں آکسفورڈ اور کیمبرج یونیورسٹی سے پہلے نالندہ اور وکرم شیلا وشو ودیالیہ قائم کیے گئے تھے۔ جس میں دنیا بھر سے لوگ تعلیم حاصل کرنے آتے تھے۔
آئی جی وکاس ویبھو ے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے اگر بہار کے بچوں کو کوچنگ کے لیے کوٹا جانا پڑے۔ دکھ ہوتا ہے جب کوئی کہتا ہے کہ بہار سب سے پسماندہ ریاست ہے۔ اسے پسماندہ کس نے بنایا؟ پسماندہ ریاست ہے تو ترقی کیسے ہوگی؟ اگر آج ہم نے باہمی لڑائی ختم نہ اور ذات پات کے نام پر لڑتے رہیں تو ہم کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔ اس موقع پر میونسپل کارپوریشن کی میئر پریتی گپتا، آئی جی وکاس ویبھو اور ڈاکٹر ہینا چندرا بطور مہمان موجود تھے۔ تقریب کا افتتاح مہمانوں نے چراغاں کرکے کیا۔ تین روزہ یوتھ چمپارن فیسٹیول میں مختلف مقابلوں کے فاتحین کو انعامات سے نوازا گیا۔ اختتامی تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کو آرگنائزنگ کمیٹی نے اعزاز سے نوازا، اسی طرح آرگنائزنگ کمیٹی نے شہر کے سماجی کارکنوں کو بھی اعزاز سے نوازا۔