(ترہت نیوزڈیسک)
بہار میں جب سے کے کے پاٹھک نے محکمہ تعلیم کی کمان سنبھالی ہے، وہ مسلسل کوئی نہ کوئی بڑا فیصلہ لے رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے محکمہ تعلیم میں افراتفری کا ماحول ہے۔ ریاست میں شاید ہی کوئی دن گزرتا ہو جب محکمہ تعلیم کوئی نیا لیٹر جاری نہ کر رہا ہو۔ اس ایپی سوڈ میں کے کے پاٹھک نے اب ایک اور نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ جس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ اسکولوں کا معائنہ کرنے والے اہلکار نہ صرف اساتذہ کی موجودگی کو دیکھیں بلکہ یہ بھی دیکھیں کہ وہ بچوں کو کیا پڑھا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کو آدھا گھنٹہ پڑھائیں۔ اس کے ساتھ محکمہ کے انجینئرز کو بھی لیب میں طلبہ کو پڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
درحقیقت، کے کے پاٹھک نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقدہ جائزہ میٹنگ میں کہا کہ اسکولوں کے معائنہ کی وجہ سے بچوں اور اساتذہ کی حاضری میں بہتری آئی ہے۔ لیکن اب شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ اب بھی کچھ اسکولوں میں اساتذہ بچوں کو اچھی طرح سے نہیں پڑھا رہے ہیں۔ جبکہ ہماری اولین ترجیح بچوں کو اسکولوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
پوری مشق کا مقصد بھی یہی ہے۔ ایسے میں افسران کو معائنہ کے دوران اس بات کا مطالعہ کرنا چاہیے کہ اسکولوں میں بچوں کی تعلیم کس طرح چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار ایجوکیشن پروجیکٹ بورڈ کے انجینئر بھی اسکولوں کا معائنہ کرنے جائیں، وہ اسکولوں میں لیبارٹریوں کی حالت دیکھیں گے۔ بچوں کو تجربات کرنے کا طریقہ بھی سکھائیں گے۔
واضح رہے کہ یکم جولائی سے ریاست میں روزانہ اسکولوں کا معائنہ کیا جارہا ہے۔ اوسطاً افسران روزانہ 25,000 اسکولوں کا دورہ کرتے ہیں۔ معائنے کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ بچوں کی حاضری میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔ 2 اگست کی انسپکشن رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایلیمنٹری (گریڈ ایک سے آٹھ) اسکولوں میں تقریباً 80 فیصد اسکولوں میں بچوں کی حاضری 50 سے 75 فیصد کے درمیان رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 60 فیصد سیکنڈری-ہائر سیکنڈری اسکولوں میں بھی یہی صورتحال ہے۔