Monday, April 21, 2025

رات کو ۲؍ ہزار سے کیا ریچارج،  صبح مائنس ۸ ؍ ہزار، اسمارٹ میٹر سے بجلی صارفین پریشان

تر ہت نیوزڈیسک)

بہار کے اسمارٹ پری پیڈ میٹر کی ناکامی کے قصے آئے دن سننے کو مل رہے ہیں۔ بہار کا اسمارٹ میٹر ملک بھر میں ناکامی کی ایک مثال پیش کر رہا ہے۔ باہر کی ریاستوں سے پاور کمپنی کی ٹیم اس ماڈل کا مطالعہ کرنے آ رہی ہے۔ پاور کمپنی کی آمدنی دریا کے پانی کی سطح کی طرح بڑھ رہی تھی۔ کئی ریکارڈ بھی بن رہے ہیں۔ لیکن اسمارٹ پری پیڈ میٹر کے صارفین کی شکایات کی ایک لمبی فہرست ہے۔

قصہ کچھ یوں ہے کہ میٹر کو رات کو 2 ہزار روپے کا ریچارج کیا گیا اور صبح بیلنس چیک کیا گیا تو یہ مائنس 8000 روپے ظاہر کر رہا تھا۔ مہینے کے آخری ہفتے میں آنے والا یہ بل ایک گھنٹے میں جمع نہ کروانے کی صورت میں بجلی بند کردی گئی۔ کوئی نوٹس بھی نہیں تھا۔ اگر وہ خاص ہے تو کچھ معلوم ہوگا اور اگر وہ عام صارف ہے تو کچھ بھی معلوم نہیں ہوگا۔

ایپ سے بھی نہیں بتا سکتا کہ پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ صارفین کا حق ہے کہ اگر وہ کسی بھی سہولت کے لیے رقم خرچ کرتے ہیں تو انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کس چیز پر خرچ ہوا۔ لیکن بجلی کمپنی کی ایپ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ رقم کیسے خرچ ہوئی۔ صارفین دل شکستہ ہیں۔ ان کی شکایت کس سطح پر سنی جائے گی، یہ بھی ٹھیک سے معلوم نہیں ہے۔

کمپنی کے سرور کی خرابی اور صارفین کی پریشانی:

حالیہ ایک دو مہینوں میں یہ مسئلہ سامنے آیا ہے کہ موٹی رقم کا ریچارج بھی صبح تک صفر ہو جاتا ہے۔ ایک صارف کو شکایت تھی کہ جون میں جب اس کی ریڈنگ اچا نک مائنس 5000 پر آگئی تو اس نے 7000 روپے کا ریچارج کیا۔

جب کہ اس صارف کے اوپر کوئی بقایا نہیں تھا۔ لیکن جولائی میں 20 ہزار روپے کے ریچارج کی صورتحال آگئی۔ اتنا کچھ کرنے کے بعد بھی 25 جولائی کی صبح بیلنس مائنس آٹھ ہزار روپے پر آگیا۔

  یہ صارفین کے لیے بال کھینچنے والی صورتحال تھی۔ بجلی بھی بغیر کسی اطلاع کے منقطع کر دی گئی۔ کافی کوشش کے بعد  پتہ چلا کہ سمارٹ میٹر چلانے والی کمپنی کے سرور میں خرابی ہے۔

جس کی وجہ سے اپریل کے پہلے ہفتے سے 17 دن تک ریڈنگ نہیں کی گئی۔ اس مدت کی رقم صارفین کو بتائے بغیر اوسط میں شامل کی گئی اور کٹوتی کی گئی۔ صارف کو کیسے پتہ چلے گا کہ کمپنی اس کی مقروض ہے، کیونکہ ریچارج کے وقت اس کے واجبات صفر پر آ گئے تھے۔

  کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے پاس یہ بتانے کے لیے ایسا کوئی نظام نہیں ہے۔ یعنی صارف اس بات سے بے خبر رہتا ہے کہ اس کا پیسہ کہاں گیا؟ ریاست بھر سے شکایات آرہی ہیں۔ ا سمارٹ پری پیڈ میں بجلی استعمال سے کئی گنا زائد رقم کی کٹوتی کے بارے میں ریاست بھر سے شکایات آرہی ہیں۔ بھاگلپور کے ایم ایل اے اجیت شرما کا کہنا ہے کہ انہیں اوسطاً 25-30 شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔

Related Articles

Stay Connected

7,268FansLike
10FollowersFollow

Latest Articles